نیو یارک( آن لائن)ایران کا 2015کے معاہدے کی واپسی تک امریکہ سے مذاکرات کرنے سے انکار، امریکہ کو ڈاکوقرار دے دیا، پڑوسی ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات کی خواہش کا اظہار،تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایران کو عالمی معیشت میں حصہ دار بننے سے محروم رکھا ہوا ہے۔
ایران پر عائد تاریخ کی بد ترین پابندیاں اس کے وقار کیلئے نقصان دہ ہیں۔ ایران اپنے خلاف ہونے والی بد ترین اقتصادی دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کررہا ہے۔ امریکہ پہلے معاہدے توڑؑتا ہے پھر مذاکرات کی بات کرتا ہے۔ ہم اب بھی یورپی ممالک کے ساتھ 2015میں جوہری معاہدے پر قائم ہیں اگر امریکہ پابندیاؓں اٹھالے تو معاہدے میں تبدیلیوں کے لئے تیار ہیں۔ ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ دکھاوے کی بجائے حقیقی مذاکرات کرے، امریکہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پاسداری نہیں کرتا، وہ عراق، افغانستان اور شام میں ناکام ہوچکا ہے۔ امریکہ عالمی بینکنگ نظام کا فائدہ اٹھا کر ڈاکو بن گیا ہے۔ ایرانی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پر امن تعلقات کا خواہاں ہے۔ خلیجی ممالک یاد رکھیں کہ ہم انکے پڑوسی ہیں امریکہ کے نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران آزادہ کی تحریکوں کے بانیوں میں سے ہے۔ ہم نے کبھی بھی دباؤ یا بیرونی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ جل رہا ہے، کوئی بی غلطی ایک بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔ ہم خلیج فارس میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔ خلیج میں امن پورے خطے کی شرکت سے ہی ممکن ہے۔ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کے متاثرہ ممالک امید کے اتحاد میں شامل ہوں۔ امید کے اتحاد میں توانائی سیکیورٹی، آبنائے ہرمز کے راستے اور اس کے تیل کی منتقلی کے امور شامل ہیں۔