ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

آرامکو حملہ انتہائی قابل مذمت جرم ہے، جاپانی وزیر اعظم

datetime 25  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹوکیو(این این آئی)جاپانی وزیراعظم شنزو آبے نے 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر ہونے والے حملے کو انتہائی قابل مذمت جرم قرار دیا ہے اورکہاہے کہ اس کارروائی نے عالمی معیشت کے نظام کو یرغمال بنا لیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے آبے نے مشرق وسطی کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ دانش مندانہ اقدامات کرے۔تاہم جاپانی وزیراعظم نے اس فریق کی جانب اشارہ نہیں کیا جس کو ان کا ملک آرامکو حملے کا ذمے دار سمجھتا ہے۔ واضح رہے کہ امریکا، سعودی عرب اور بڑی یورپی طاقتیں ایران پر اس حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتی ہیں۔اس سے قبل سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے بتایا کہ ان کا ملک آرامکو حملے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ایران کو جواب دینے کے لیے تمام آپشنز پر غور کرے گا۔نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت سے قبل بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آرامکو تنصیبات پر میزائل حملوں کا منبع ایران ہے۔ سعودی وزیر نے کہا کہ ہم ایران کو جواب دینے کے لیے سفارتی محاذ پر کام کر رہے ہیں۔ خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے ایرانی رویے کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…