واشنگٹن(آن لائن) امریکی ایوان نمائندگی کی سپیکر نینسی پلوسی نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کا اعلان کر دیا۔نینسی پیلوسی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے رہنما پر دباؤ ڈالا کہ وہ جوبائیڈن سے تحقیقات کریں۔ امریکی صدرنے ڈیموکریٹس کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کو گند قرار دے دیا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔
مگر ڈیموکریٹس کا مقصد سب پر پانی پھیر کر بریکنگ نیوز چلوانا ہے، مواخذے کے اعلان کے بعد امریکی سٹاک مارکیٹوں میں مندی دیکھنے میں آئی۔ ادھر امریکی صدر نے اعلان کے فوری بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر کہا کہ صدر کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق نینسی پلوسی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے چھان بین شروع کرنے اور 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں غیر ملکی حکومتوں سے مدد کے حصول کی کوشش کرنے کے الزام کی چھان بین کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ اسپیکر نے یہ اعلان ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد کیا۔ نینسی پلوسی کے مطابق صدر کی جانب سے اب تک کیے گیے اقدامات کے نتیجے میں آئین کی خلاف ورزی کا ارتکاب ہوا ہے تو لازم ہے کہ صدر کا احتساب کیا جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قانون سے بالاتر کوئی بھی نہیں ہے۔نینسی پلوسی اس حوالے سے ماضی میں کی جانے والی کوششوں کو یکسر نظرانداز کرتی رہی ہیں لیکن اب مزید جب رپورٹس آئیں کہ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولودیمیر زلینسکی پر زور دیا ہے کہ وہ سابق نائب صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدوار کی تفتیش کریں جن پرالزام ہے کہ ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو یوکرین کی گیس کمپنی میں بڑی تنخواہ والی ملازمت دی گئی ہے تو اسپیکر کے لیے لاتعلق رہنا نا ممکن ہوگیا تھا۔