لاہور(این این آئی) آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر اورمسلم لیگ(ن) کے صدرمحمدشہبازشریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ملک کی مجموعی،کشمیر کی صورتحال سمیت دیگرامور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت فوری کرفیو ہٹائے۔
مقبوضہ کشمیر میں زخمیوں کو طبی امداد میسر نہیں اورتعلیمی ادارے اور مارکیٹیں بند ہیں جس سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ جنگ کی بجائے مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہیے،جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں،جنگیں ہمیشہ تباہی لے کر آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اندرونی طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا ہے۔ ہمیں سفارتی محاذ کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ مسلم لیگ (ن) ہر سطح پر کشمیری عوام کی ترجمانی کرے گی۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ شہباز شریف کو آزاد کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے اور انہیں دورے کی دعوت دی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر کشمیر کا موقف مجھے پیش کرنا دیا جائے تو میں زیادہ بہتر انداز میں پیش کر سکوں گا۔ کشمیریوں کے پاس کھونے کے لئے کچھ نہیں ہے۔ ارباب اختیار سے امید ہے کہ وہ میری بات سنیں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی پاکستان کے مفاد کے خلاف ہو گی۔ کشمیر کے معاملے پر ثالثی کی کوئی ضرورت نہیں۔ کشمیر کے مسئلے پر یو این او کی قراردادوں پرعملدرآمد ہونا چاہیے۔آزاد کشمیر کے لوگوں پر مقبوضہ کشمیر کی بارڈر لائن کراس کرنے پر کوئی پابندی نہیں۔