جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت ہمیں مار توسکتا ہے لیکن ہمارا نظریہ نہیں مٹا سکتا،ہم ایک روز ضرور اسے شکست دیں گے،کشمیری نوجوان سینہ تان کر بھارتی فوج کے سامنے کھڑے ہو گئے

datetime 4  ستمبر‬‮  2019 |

سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں بدھ کو بھارتی فوجیوں نے گیارھویں جماعت کے طالب علم کو شہید کردیا جبکہ وادی کشمیر اور جموں ریجن کے پانچ اضلاع میں بدھ کو مسلسل31ویں دن بھی معمولات زندگی مفلوج رہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کشمیری طالب علم اسرار احمد خان چند روز قبل سرینگر کے علاقے صوہ میں مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی طرف سے پیلٹ گنز کے بے دریغ استعمال کے باعث زخمی ہو گیا تھا جو آج سرینگر کے ایک ہسپتال میں

زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔قابض انتظامیہ نے نوجوان کی شہادت پر احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر میں کرفیو اور دیگر پابندیوں کو مزید سخت کردیا ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے 5اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں غیر معمولی کرفیو رائج ہے اور بازار بند اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے 50ہزار کے قریب پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں بند پڑی ہیں جبکہ ٹرین سروس بھی معطل ہے۔گزشتہ ایک ماہ سے انٹرنیٹ، موبائل فون، ٹیلی فون اورٹی وی چینلوں کی بندش کی وجہ سے وادی کشمیرکابیرونی دنیا سے رابطہ مسلسل منقطع ہے۔لوگوں کو خوراک، ادویات اور دودھ سمیت تمام اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کی وجہ سے انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔ ادھر حریت کارکنوں نے مقبوضہ کشمیرمیں پوسٹروں اور پمفلٹوں کے ذریعے جاری ہونیوالے اپنے پیغامات میں کہاہے کہ بھارت انہیں مار توسکتا ہے لیکن ہمارا نظریہ نہیں مٹا سکتااور وہ ایک روز ضرور اسے شکست دیں گے۔ کارکنوں نے کہاکہ بھارت نے ہمیں انتہائی سخت جان بنا دیا ہے اور وہ اللہ کے فضل سے اپنی قوم کے آگے کھڑے ہیں تاکہ اسے بھارت کی کارروائیوں سے بچاسکیں۔اترپردیش اوردیگر بھارتی ریاستوں کی مختلف جیلوں میں منتقل کئے گئے حریت رہنماؤں، کارکنوں، طلباء اور نوجوانوں کوشدید ذہنی تشدد اوراعصابی تناؤ کا سامنا ہے۔بھارتی حکومت کی طرف سے 5اگست کو دفعہ370کی منسوخی کے بعد سینکڑوں کشمیریوں کو آگرہ، بنارس، فتح پور، لکھنو اور

بریلی کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔انہیں انتہائی سیکورٹی والی بیرکوں میں قید تنہائی میں رکھاگیا ہے۔ بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کی طرف سے تیار کی گئی ایک انکوائری رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ 14فروری کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر حملہ انٹیلی جنس کی بڑی ناکامی تھی۔سی آر پی ایف کی رپورٹ بھارتی وزارت داخلہ کے ان دعوؤں کے برخلاف ہے جن میں کہاگیا تھا کہ پلوامہ حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…