تہران (این این آٗی )ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہاہے کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے مگر اس کے لیے مملکت کا تیار ہونا بھی ضروری ہے۔ سرکاری ٹی وی کو دیے گئے ایک بیان میں ظریف نے باور کرایا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت کا
دروازہ کھلا ہوا ہے ایران نے نہ اسے بند کیا اور نہ کرے گا۔ادھر جوہری پروگرام کے حوالے سے ظریف کا کہنا تھا کہ اگر یورپی ممالک ان کے ملک کو امریکی پابندیوں سے نہیں بچاتے ہیں تو تہران جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی پاسداریوں کو مزید کم کرنے کے لیے تیار ہے۔ظریف نے مزید کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایران کے یورپی شراکت دار تہران کی تیل کی فروخت اور اس کے ذریعے آمدنی کے حصول کو یقینی بنائیں۔ایران یہ واضح کر چکا ہے کہ اگر یورپی ممالک ایرانی معیشت کو امریکی پابندیوں سے بچانے کا راستہ تلاش نہیں کر پاتے ہیں تو ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی پاسداریوں کو مرحلہ وار کم کرتا رہے گا بلکہ اس سے علیحدہ ہو جائے گا۔اس سے پہلے ایران نے یورپ کو دھمکی دی تھی کہ امریکی پابندیوں سے بچنے کے سلسلے میں اگر تہران کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ایران ایک بار پھر جوہری جارحیت کا راستہ اپنائے گا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کے مطابق اگر یورپ کی جانب سے اقدامات پر عمل درامد نہ ہوا تو تہران پورے عزم کے ساتھ اپنی پاسداریوں میں کمی کا تیسرا قدم اٹھائے گا۔