منگل‬‮ ، 15 اکتوبر‬‮ 2024 

اخوان المسلمون قضیہ فلسطین کا سودا کرنا چاہتی تھی،فلسطینی حکام کا دعویٰ

datetime 21  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے عرب دنیا کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون پرقضیہ فلسطین اور فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق ومطالبات کی سودے بازی کی سازش کا الزام عاید کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزیر برائے اطلاعات نبیل ابو ردینہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ مصر کے سابق صدر محمد مرسی فلسطینیوں کو

جزیرہ سیناء میں آباد کرنے کے حامی تھے اور انہوں نے یہ تجویز فلسطینی صدر کے سامنے بھی پیش کی تھی۔فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور ان کی ٹیم کی طرف سے پہلے بھی اخوان المسلمون پر قضیہ فلسطین کے سودے بازی کا الزام عاید کیا جاتا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2013ء کو فلسطینی صدر محمود عباس نے اس وقت کے مصری ہم منصب محمد مرسی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں صدر مرسی نے فلسطینیوں کو جزیرہ سیناء میں آباد کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ مصری صدر کی جزیرہ سیناء میں فلسطینیوں کی آباد کاری کی تجویز دراصل اسرائیل کے پروگرام کو آگے بڑھانے کی کوشش تھی جو غزہ کے علاقے کو جزیرہ نماسیناء میں توسیع دینے کی بات کرتا آ رہا ہے۔ مصری صدر نے جزیرہ سیناء کا 40 کلومیٹر کا علاہ فلسطینیوںکی آبادی کاری کے لیے دینے کی تجویز پیش کی تھی۔حال ہی میں فلسطینی صدر محمود عباس نے بھی اخوان پرقضیہ فلسطین کو فروخت کرنے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔ صدر عباس کا کہنا تھا کہ اخوان فلسطینیوں کو ان کے وطن سے نکال کرجزیرہ سیناء اور وسطی قاہرہ میں شبرا میں آ باد کرنا چاہتی تھی۔اخوان المسلمون پر قضیہ فلسطین کی آڑ میں فلسطینیوں سے ہمدردی کا جذبہ رکھنے والے لوگوں سے بھاری مقدار میں رقوم حاصل کی تھیں۔ اخوان کے حوالے سے رقوم حاصل کرنے کا ثبوت جماعت کے ایک تاسیسی رکن محمود عبدالحلیم کی کتاب سے بھی ملتا ہے جس میں انہوںنے لکھا تھا کہ اخوان نے نہ صرف جماعت کے ارکان بلکہ عام مسلمانوں سے فلسطینیوں کی مدد کی آڑ میں بڑی بڑی رقوم جمع کی تھیں۔ مصر میں اخوان المسلمون کھے دور حکومت میں یہ کام ریاستی سرپرستی میں ہوتا رہا۔ فلسطینیوں کینام پرجمع کی گئی رقوم اخوان اپنے جماعتی اور سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتی اور فلسطینیوں کو اس رقم کا عشر عشیربھی نہیں دیا جاتا تھا۔

موضوعات:



کالم



عقل کا پردہ


روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…