مدینہ منورہ(این این آئی)سعودی عرب نے رواں موسمِ حج میںطریق مکہ پروگرام میں پاکستان کو بھی شامل کیا ہے اس کا مقصد عازمین حج کو ہر طرح کی سفری سہولتیں مہیا کرنا اور انھیں ان کے قیمتی وقت کے ضیاع کے بغیر ان کی منزل مقصود مدینہ منورہ یا جدہ پہنچانا ہے۔ طریق مکہ پروگرام کا یہ دوسرا سال ہے اور پاکستان سمیت پانچ مسلم اکثریتی ممالک کے عازمین حج کے امیگریشن کے مراحل ان کے
اپنے ہوائی اڈوں ہی پر کسی اضافی وقت کے بغیر مکمل کیے جا رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ابتدائی مرحلے میں اسلام آباد کے نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے حجازِ مقدس فریضہ حج کی ادائی کے لیے جانے والے پاکستانی شہری طریق مکہ سے استفادہ کر رہے ہیں۔ اس کے تحت ان کے اپنے ملک سے خروج اور سعودی عرب میں دخول کے تمام مراحل اسی ہوائی اڈے پر مکمل کیے جا رہے ہیں۔سعودی عملہ عازمین حج سے وزارت حج کا جاری کردہ پولیو کے قطرے پینے اور گردن توڑ بخار کے ٹیکے لگوانے کا پیلا کارڈ طلب کرتا ہے۔وہیں قطار میں ایک مرتبہ پاکستانی عازمین کو پولیو کو قطرے پلائے جاتے ہیں اوران کے اس کارڈ پر مہر لگا دی جاتی ہے۔پھر عازمین کو باری باری کسی ایک کاؤنٹر پر بھیجا جاتا ہے۔سعودی امیگریشن کے اہلکار ٹوٹی پھوٹی اردو میں مگر بڑی خوش خلقی سے مخاطب ہوتے ہیں لیکن ساتھ وضاحت کے لیے پاکستانی عملہ بھی موجود ہے۔عازمین کے انگلیوں کے نشان لیے جاتے ہیں اور تصاویر بنائی جاتی ہیں۔مکمل جانچ پرکھ کے بعد پاسپورٹس پر دخول کی مہر لگا دی جاتی ہے اور پھر پرواز پر بیٹھنے کے لیے بھیج دیا جاتا ہے۔