طرابلس (این این آئی)لیبیا کی سرکاری فوج نے دارالحکومت طرابلس کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد ملک کی تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ نیا مصالحتی پروگرام پیش کردیا،عرب ٹی وی کے مطابق لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان جنرل احمد المسماری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جن انتہا پسند
لوگوں نے ہمارے ملک کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا وہ ہمارے مصالحتی پروگرام میں شامل نہیں ہونگے۔المسماری کا کہنا تھا کہ فوج ملک میں ایک ایسی حکومت تشکیل دینا چاہتی ہے جو بہتر انداز میں ملک کا نظم ونسق سنبھالے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے لیبیا کی قوتوں میں مذاکرات کی سرپرستی پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل آرمی اور سیاسی قوتوں کے درمیان مذاکرات آئندہ ہونیوالے پارلیمانی انتخابات کی تاریخ کے تعین میں مدد دے سکتے ہیں۔فوج کے ہاتھوں پکڑے گئے ایک امریکی اجرتی قاتل پائلٹ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جنرل المسماری نے کہا کہ مذکورہ پائلٹ نے ترکی میں عسکری تربیت حاصل کی۔ اس نے دوران حراست لیبی فوج کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لینے کا اعتراف کیا ہے۔ اسے جلد ہی اس کے ملک کے حوالے کردیا جائے گا۔اسی سایق میں بات کرتے ہوئے لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان نے کہا کہ جبل غربان میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ جبل غریان کے مقام پر فوج اور باغیوں کیدرمیان جھڑپیں جاری ہیں۔