منامہ(این این آئی)سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان نے فلسطینیوں کی خوش حالی کے لیے کسی بھی معاشی منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وہ بحرین کے دارالحکومت منامہ میں امن سے خوش حالی کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ
ورکشاپ میں تقریر کررہے تھے۔انھوں نے کہاکہ اس وقت مشرقِ اوسط کے خطے کو خوش حالی اور امید کی اشد ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کا ویڑن 2030ء پہلے تو صرف اپنے کے لیے تھا لیکن اب یہ پورے خطے کا ویڑن بن گیا ہے۔ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے تھے کہ ہم ایک ایسا منصوبہ پیش کریں جو پورے خطے کے لیے ایک رول ماڈل کا کردار ادا کرے اور خطے میں امید کی کرن روشن کرے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ فلسطین ہمارے لیے ایک بہت اہم مسئلہ ہے۔ ہم عشروں سے فلسطین کے بڑے حامی رہے ہیں اور ہم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔انھوں نے شرکاء کو بتایا کہ سعودی عرب نے بہت سی اصلاحات پر عمل درآمد کیا ہے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ ان اصلاحات کے خطے میں مثبت اثرات مرتب ہوں۔میرے خیال میں یہ ایک بڑا اہم موقع ہے کہ فلسطینی عوام کے لیے بین الاقوامی سطح پر مدوحمایت کے عزم کا اظہار کیا جارہا ہے۔ہم وعدے ملاحظہ کررہے ہیں تاکہ خوش حالی لائی جاسکے اور مواقع پیدا کیے جاسکیں۔اسی طرح آگے بڑھا جاسکتا ہے۔محمد الجدعان نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ اگر میں اپنے تناظر میں بات کروں تو یہ کہ آپ کو ایک سیاسی عزم کی ضرورت ہے، آپ کو واضح شفافیت کی ضرورت ہے۔آپ کو نجی شعبے کی شراکت داری اور قانون کی حکمرانی کی ضرورت ہے اور آپ اس بات کو بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ حقیقی معنوں میں نظم ونسق کا ایک نظام بروئے کار ہو۔ان کے بہ قول سعودی عرب اور پورے خطے کو یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ نجی شعبہ آگے بڑھے۔میرے خیال میں اگر فلسطینی ایک سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں تو نجی شعبہ (ترقی کے عمل میں) شرکت کرے گا اور عالمی برادری کی حمایت سے آپ بہت سے مثبت چیزیں رونما ہوتے ہوئے دیکھیں گے۔