قاہرہ (این این آئی)مصر کے معزول صدر محمد مرسی کو مشرقی قاہرہ کے قبرستان میں سپرد خاک کردیاگیا۔ محمد مرسی مصری تاریخ کے پہلے منتخب جمہوری صدر تھے جن کی حکومت کا تختہ الٹ کر فوج نے کنٹرول حاصل کر لیا تھا- پیر کو عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران انکا انتقال ہوگیا تھا۔ مصر ی پبلک پراسیکیوشن نے پوسٹ مارٹم
کی کارروائی مکمل ہوجانے کے بعد تدفین کا اجازت نامہ جاری کیا تھا۔ اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے۔ مصری حکام نے عوامی جنازے کی اجازت نہیں دی تھی۔ محمد مرسی کے وکیل عبدالمنعم عبدالمقصود نے بتایا کہ تدفین میں مرسی کے اہل خانہ اور وکیل شریک ہوئے۔محمد مرسی کے صاحبزادوں احمد اور عبداللہ نے اس سے قبل فیس بک کے اپنے اکائونٹ پر اطلاع دی تھی کہ انکے گھر والوں کو تدفین کی کارروائی کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں۔ مرسی کے بیٹے احمد اور عبداللہ نے یہ بیان ان اخباری رپورٹوں پر تبصرے کے طو رپر جاری کیا تھا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مصری حکام نے خاندان کے قبرستان میں انکے والد کی تدفین کی اجازت نہیں دی۔ انتقال سے قبل مصر کے سابق صدر محمد مرسی نے جج سے اپنا موقف پیش کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں اپنا موقف پیش کیا۔ بیان دینے کے بعد انکے چہرے سے تھکاوٹ نظر آرہی تھی۔ انہوں نے خود پر جاسوسی کے الزام کی تردید کی اور جیل میں بعض سرگرمیوں کی شکایت بھی کی۔