بدھ‬‮ ، 25 جون‬‮ 2025 

اسپین کی ریاست میں مسجد کا قیام، نامور فٹبالرعطیات جمع کرنے کے لیے میدان میں آگئے

datetime 30  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میڈرڈ(این این آئی)اسپین کی ریاست اندلس کے دارالحکومت اشبیلیہ میں مسلمانوں کے دور حکومت کے 700 سال بعد پہلی مسجد کے قیام کے لیے فرانسیسی نژاد فٹبالر فریڈرک عمر کانوتی بھی چندہ مہم کا حصہ بن گئے۔اس سے قبل 2007 میں بھی عمر کانوتی نے نماز کے لیے مخصوص

جگہ خرید کر اشبیلیہ کے مسلمانوں کی مدد کی تھی جو ایک کمرشل جگہ تھی اور یہ تاحال اس شہر کے مسلمانوں کے لیے عبادت کا مرکز بنا ہوا ہے۔شہر میں مسلمان برادری کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ یہاں مسجد کی ضرورت بھی بڑھنے لگی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ مسلمان برادری کے لیے ایک کمیونٹی سینٹر کا قیام بھی ناگزیر ہے۔اس مسئلے پر فریڈرک عمر کانوتی مسلمان برادری کا ساتھ دینے کے لیے مہم کا حصہ بن گئے ہیں۔واضح رہے کہ اسپین کے تقریباً تمام شہروں میں مسلمانوں کے دور حکومت کی عمارتیں اب بھی باقی ہیں جنہیں ہر سال لاکھوں زائرین دیکھنے کے لیے اب بھی جاتے ہیں، جن میں سے بڑی تعداد مسلمانوں کی ہے۔اشبیلیہ میں مسجد اور ثقافتی سینٹر کے قیام سے مسلمانوں کی ضروریات پوری ہوں گی اور یہ غیر مسلمانوں سمیت تمام برادری کے لیے کھلا ہوگا جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پھیلنے والے غلط نظریے کی نفی کا ذریعہ بنے گا۔اشبیلیہ میں مسلمانوں کی تعداد 30 ہزار کے قریب ہے، یہاں چھوٹے چھوٹے مقامات کو مسلمانوں کی عبادت کی جگہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاہم کوئی بھی باقاعدہ مسجد قائم نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…