نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی ہے جس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق 542 نشتوں میں سے بی جے پی نے 286، کانگریس نے 44، اے ڈی ایم کے نے 36، شیو سینا نے 18 اور دیگر چھوٹی بڑی جماعتوں نے 112 نشستیں حاصل کی ہیں۔
بی جے پی اور اس کے اتحادیوں پر مشتمل نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) اس وقت 350 نشستوں پر اپنے حریفوں سے اگے ہے۔بی جے پی نے 2014 کے انتخابات میں انفرادی طور پر 282 اور این ڈی اے نے 336 نشستیں حاصل کی تھیں جبکہ بھارت میں حکومت قائم کرنے کے لیے 272 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔اس طرح بھارت میں ہونے والے انتخابات میں بی جے پی واضح برتری حاصل کیے ہوئے ہے لیکن اسی موقع پر بھارتی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں، بھارت کے علاقے جالندھر میں چوہدری سنتوک سنگھ اور نیتو شٹرامد ایک دوسرے کے مدمقابل تھے، نیتونے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب میں حصہ لیا لیکن وہ صرف پانچ ووٹ ہی حاصل کر سکے، نیتو اپنی شکست پر نہایت دلبرداشتہ ہوئے اور میڈیا کے سامنے پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے میرے گھر کے صرف 9 ووٹ ہیں اور مجھے صرف پانچ ووٹ پڑے، جب میڈیا پر نیتو سے سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ کے گھر والوں نے آپ سے بے ایمانی کی تو انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ گھر والوں نے بے ایمانی نہیں کی بلکہ مشینوں میں کوئی خرابی ہو گی، انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ مجھے لوگوں نے ووٹ دیے لیکن میرے ساتھ زیادتی ہوئی، وہ اتنے دلبرداشتہ ہوئے کہ انہوں نے آئندہ انتخاب نہ لڑنے کا اعلان کر دیا۔