اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

خاشقجی کے قتل پر ان کی منگیتر کا امریکی کانگریس سے نئی عالمی تحقیقات کا مطالبہ

datetime 18  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی )استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کی منگیتر خدیجہ نے کہاہے کہ انہیں یقین نہیں آتا کہ اب تک اس گھناؤنے جرم کا کسی کو بھی نتیجہ نہیں بھگتنا پڑا ہے۔ترک نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی کے سامنے بات کرتے ہوئے خدیجہ نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ دنیا نے اس بارے میں

اب تک کچھ کیوں نہیں کیا ہے۔صحافی کے قتل پر انہوں نے امریکی کانگریس سے نئی عالمی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے کہا تھا کہ یہ مسئلہ حل ہو جائے گا، تاہم 7 سے 8 ماہ بعد بھی ہمیں کچھ نہیں نظر آرہا جس کی وجہ سے میں آج یہاں آئی ہوں۔انہوں نے جذباتی لہجے میں کہا کہ مجھے اب تک سمجھ نہیں آتی، مجھے اب بھی لگتا ہے کہ میں بیدار ہوں گی، کیا اس طرح امریکی اقدار کا بھی قتل نہیں ہوگیا ہے؟ان کی منگیتر نے امریکا سے سعودی عرب میں سیاسی قیدیوں کی آزادی کے لیے پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آج بھی نہیں معلوم کہ انہیں کیوں قتل کیا گیا، ہمیں یہ بھی نہیں معلوم کہ ان کے باقیات کہاں ہیں۔امریکی حکام نے جمال خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری سعودی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران پر عائد کی تھی۔جمال خاشقجی کی منگیتر کا کہنا تھا کہ وہ امریکا اس امید کے ساتھ آئی ہیں کہ ان کے منگیتر کے قتل پر ردعمل دینے میں امریکا ان کی مدد کرے گا۔انہوں نے بتایا کہ ایک ماہ قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی تھی، تاہم وہ اس لیے نہیں آئیں کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ردعمل پر بھروسہ نہیں رکھتی تھیں۔ذیلی کمیٹی کو انہوں نے بتایا کہ ہمیں دو چیزوں میں سے ایک کو چننا ہوتا ہے، یا تو ہم ایسا سوچ لیں کہ جیسے کچھ نہیں ہوا یا ہم اپنے مفادات، عالمی مفادات اور سیاست کو ایک طرف رکھ کر بہتر زندگی کے لیے اپنی اقدار پر توجہ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ امریکا کے لیے امتحان ہے جس میں اسے کامیاب ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…