منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

مسجد حرام میں 24 آوازوں میں گونجنے والی صدائے اذان

datetime 17  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ مکرمہ(این این آئی)مسجد حرام میں نمازوں اور عبادات کی دیگر اشکال کے ساتھ ساتھ اذان کو بھی خصوصی اہمیت اور اہتمام کا درجہ حاصل ہے۔ مسجد احرام میں گونجنے والی 24 مختلف صوتی آہنگ کی اذانیں دی جاتی ہیں۔مسجد حرام میں اذان کے لیے انجینیرنگ اور انتظامی نوعیت کی تیاریاںکی جاتی ہیں۔ مسلمانوں کے مقدس ترین مقام میں بلند ہونے والی اذانیں اہل ایمان کے دلوں اور

ایمان کو گرمانے کا ذریعہ ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق یاذان کے انتظامی امور کے لیے عالمی سطح کے تعلیم یافتہ 140 ماہرین تعینات ہیں۔ مسجد حرام کے اندرونی مقامات میں اذان کی آواز پہنچانے کے لیے 7 ہزار اسپیکروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مسجد کے میناروں میں لگے لائوڈ اسپیکروں کی بلند ہونے والی اذان اور اقامت کی آواز بھی ان اندرونی اسپیکروں کے ذریعے نمازیوں تک پہنچتی ہے۔حرم مکی کے اندر اذان اور اقامت کی آواز صاف سنائی دینے کے لیے خصوصی تکنیکی انتظامات کییگئے جن کی وجہ سے ہزاروں اسپیکروں کے باوجود صدائے اذان میں کسی قسم کا خلل پیدا نہیں ہوتا۔مسجد حرام میں آئمہ وموذنین کے امور کے ڈائریکٹر الشیخ وحید بن محمد النحاس نے بتایا کہ مسجد حرام میں 24 موذن حضرات آزان دیتے ہیں۔ ان کا تعلق مکہ معظمہ کے مختلف علاقوں سے ہے۔مسجد حرام میں موذن باری باری اذان دیتے ہیں۔ جس موذن کی باری ہوتی ہے وہ اذان سے ایک گھنٹہ قبل مسجد میں موجود ہوتا ہے۔ ہر نماز میں مستقل موذن کیساتھ ایک ریزرو موذن بھی ہوتا ہے۔ مسجد کے اندر تکبیرات کے لیے بھی ان موذنین کو تکبیرات کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے جو رکوع، سجدوں اور سلام کے موقع پر اپنی ذمہ داری انجام دیتا ہے۔ معاون ملازم کے ذمہ مسجد حرام میں نماز جنازہ کا اعلان کرنا ہوتا ہے۔ موذن اور اس کے معاون کو ہنگامی حالات کے لیے بھی خود کو تیار رکھنا پڑتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…