مکہ مکرمہ(این این آئی)مسجد حرام میں نمازوں اور عبادات کی دیگر اشکال کے ساتھ ساتھ اذان کو بھی خصوصی اہمیت اور اہتمام کا درجہ حاصل ہے۔ مسجد احرام میں گونجنے والی 24 مختلف صوتی آہنگ کی اذانیں دی جاتی ہیں۔مسجد حرام میں اذان کے لیے انجینیرنگ اور انتظامی نوعیت کی تیاریاںکی جاتی ہیں۔ مسلمانوں کے مقدس ترین مقام میں بلند ہونے والی اذانیں اہل ایمان کے دلوں اور
ایمان کو گرمانے کا ذریعہ ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق یاذان کے انتظامی امور کے لیے عالمی سطح کے تعلیم یافتہ 140 ماہرین تعینات ہیں۔ مسجد حرام کے اندرونی مقامات میں اذان کی آواز پہنچانے کے لیے 7 ہزار اسپیکروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مسجد کے میناروں میں لگے لائوڈ اسپیکروں کی بلند ہونے والی اذان اور اقامت کی آواز بھی ان اندرونی اسپیکروں کے ذریعے نمازیوں تک پہنچتی ہے۔حرم مکی کے اندر اذان اور اقامت کی آواز صاف سنائی دینے کے لیے خصوصی تکنیکی انتظامات کییگئے جن کی وجہ سے ہزاروں اسپیکروں کے باوجود صدائے اذان میں کسی قسم کا خلل پیدا نہیں ہوتا۔مسجد حرام میں آئمہ وموذنین کے امور کے ڈائریکٹر الشیخ وحید بن محمد النحاس نے بتایا کہ مسجد حرام میں 24 موذن حضرات آزان دیتے ہیں۔ ان کا تعلق مکہ معظمہ کے مختلف علاقوں سے ہے۔مسجد حرام میں موذن باری باری اذان دیتے ہیں۔ جس موذن کی باری ہوتی ہے وہ اذان سے ایک گھنٹہ قبل مسجد میں موجود ہوتا ہے۔ ہر نماز میں مستقل موذن کیساتھ ایک ریزرو موذن بھی ہوتا ہے۔ مسجد کے اندر تکبیرات کے لیے بھی ان موذنین کو تکبیرات کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے جو رکوع، سجدوں اور سلام کے موقع پر اپنی ذمہ داری انجام دیتا ہے۔ معاون ملازم کے ذمہ مسجد حرام میں نماز جنازہ کا اعلان کرنا ہوتا ہے۔ موذن اور اس کے معاون کو ہنگامی حالات کے لیے بھی خود کو تیار رکھنا پڑتا ہے۔