اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

ایسٹردھماکے کرنے والوں نے تین بھارتی ریاستوں میں تربیت حاصل کی ،لنکن آرمی چیف

datetime 5  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کولمبو(این این آئی)سری لنکا کے آرمی چیف نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ ماہ ایسٹر پر بم دھماکے کرنے والوں نے بھارت کا سفر کیا تھا،انھوں نے وہاں تربیت حاصل کی اور پھر ملک سے باہر دوسری تنظیموں سے روابط استوار کرنے کی کوشش کی تھی،آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل مہیش سینا نائیکے نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ بم دھماکوں میں ملوث افراد بھارت گئے تھے۔

اب تک دستیاب معلومات کے مطابق انھوں نے مقبوضہ کشمیر کا سفر کیا تھا۔ وہ بنگلور گئے تھے اور انھوں نے ریاست کیرالا کا بھی سفر کیا تھا۔جنرل سینا نائیکے سے جب سوال کیا گیا کہ کیا ان حملوں کی سازش سری لنکا ہی میں تیار کی گئی تھی یا ایسے بھی کوئی شواہد دستیاب ہوئے ہیں جن سے یہ پتا چلتا ہو کہ حملہ آوروں نے شام میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش کی شخصیات سے بھی روابط استوار کیے تھے اور ان سے بھی کوئی ہدایات لی تھیں؟ اس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اس کارروائی کے طریق کار اور جگہوں کے انتخاب سے تو پتا چلتا ہے کہ ان کی قیادت نے ان مقامات کے سفر کیے تھے ۔اس لیے قیادت کا بھی حملوں میں ہاتھ کارفرما ہوسکتا ہے یا حملہ آوروں نے ان سے ہدایات لی تھیں۔سری لنکا کی مسلح افواج کے کمانڈر نے تسلیم کیا کہ بعض اطلاعات اور خفیہ معلومات کے تبادلے میں بھی کچھ ایشو درپیش ہوئے تھے۔ملٹری انٹیلی جنس ایک مختلف سمت میں جانا چاہتی تھی اور دوسرے ایک مختلف سمت میں جانا چاہتے تھے ۔ان میں ایک فاصلہ اور فرق تھا اور اس کو آج ہر کوئی دیکھ سکتا ہے۔پھر ان سے سوال کیا گیا کہ انٹیلی جنس کے تبادلے میں ناکامی کا کس کو مورد الزام ٹھہرایا جاسکتا ہے؟ تو انھوں نے کہاکہ میں اس بات میں یقین رکھتا ہوں، خفیہ معلومات کو جمع کرنے کا کوئی بھی ذمے دار ، ان منصوبوں کی تیاری کا ذمے دار اور قومی سلامتی کے ذمے داروں کو اس کا مورد الزام ٹھہرایا جانا چاہیے۔انھوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ سلامتی کے امور میں غفلت ہی سری لنکا میں حملے کا موجب تھی ۔گذشتہ دس سال کے دوران میں بہت زیادہ آزادی اور امن سے لوگ یہ بھول ہی گئے تھے کہ تیس سال تک ان کے ملک میں کیا ہوتا رہا تھا۔لوگ امن سے لطف اندوز ہورہے تھے اور انھوں نے سکیورٹی کو نظر انداز کردیا تھا۔جنرل سینا نائیکے نے

ایک سوال کے جواب میں اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سری لنکا اب بھی بین الاقوامی سیاحوں کے لیے ایک محفوظ جگہ ہے ۔سری لنکا 26 سال تک لڑتا رہا ہے ۔تب ہمیں جس صورت حال کا سامنا تھا ، وہ آج سے کہیں زیادہ مشکل تھی ۔ ہم نے عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لیے پولیس اور فوج کی بھاری نفری تعینات کی ہے اور انھیں یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ملک میں اب کوئی تشدد نہیں ہوگا ، فرقہ وارانہ فسادات نہیں ہوں گے ۔ مجھے مسلح افواج اور پولیس پر پورا پورا اعتماد ہے ۔وہ جلد سے جلد ملک میں حالات معمول پر لے آئیں گے۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…