بیجنگ (این این آئی) امریکا کے مسلسل مطالبے پر چین نے اقوام متحدہ کی 1267 پابندی کمیٹی کی جانب سے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو کالعدم قرار دینے سے متعلق رکاوٹ سے پیچھے ہٹنے کا عندیہ دے دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوہانگ نے بیجنگ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم 1267 کمیٹی میں فہرست کے معاملے کو
بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کی حمایت کرتے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ سب سے زیادہ اراکین کی رائے ہے، دوسرا یہ کہ کمیٹی کے اندر ہی متعلقہ معاملے پر مشاورت جاری ہے اور کچھ پیش رفت حاصل ہوئی ہے، تیسرا یہ کہ میرا ماننا ہے کہ تمام فریقین کی مشترکہ کوششوں سے یہ معاملہ مناسب طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے۔چینی ترجمان جینگ شوہانگ نے کہا کہ اس معاملے کو 1267 کمیٹی میں ہی حل ہونے کرنے کی ضرورت ہے، بیجنگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں معاملے سے نمٹنے کی مخالفت کرتا رہا ہے کیونکہ وہاں اجلاس عوامی ہوتا ہے جبکہ پابندی کمیٹی میں یہ رازداری کے تحت ہوتا ہے۔خیال رہے کہ بھارت، 2016 سے مسعود اظہر کا نام اس فہرست میں شامل کروانا چاہتا ہے لیکن 14 فروری کو بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں سینٹرل ریزور پولیس فورس پر حملہ ہوا تھا، جس کی ذمہ داری جیش محمد نے قبول کرنے کا دعوی کیا تھا، جس کے بعد سے اس مطالبے میں تیزی آگئی ہے۔اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکیورٹی کونسل کے مستقل اراکین امریکا، برطانیہ اور فرانس نے بھارتی قرار داد کی حمایت کی تھی لیکن چین نے چوتھی مرتبہ تکنیکی طور پر اس کو روک دیا تھا۔تاہم اس مرتبہ امریکا، برطانیہ اور فرانس نے اپنے حربوں کو تبدیل کیا ہے اور سیکیورٹی کونسل میں قراداد کو لانے کا منصوبہ بنایا ہے۔