تہران(این این آئی) ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے ملک کے خلاف مزید معاندانہ اقدامات کیے جاتے ہیں تو اہم آبی گذرگاہ آبنائے ہْرمز کو بند کر دیا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد حسین باقری نے اتوار کوایک بیان میں کہا کہ
ہم آبنائے ہْرمز کو بند نہیں کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر دشمنوں کے مخالفانہ اقدامات میں شدت آتی ہے تو ہم اس کو بند کردیں گے۔انھوں نے یہ بھی دھمکی دی کہ اگر ایران کے تیل کو آبنائے ہرمز سے نہیں گزرنے دیا جاتا تو پھر یقینی طور پر دوسرے ممالک کے تیل کا راستہ بھی مسدود کردیا جائے گا۔جنرل باقری نے یہ انتباہ امریکا کے گذشتہ سوموار کے ایک بیان کے ردعمل میں جاری کیا۔اں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے تیل کے خریدار ممالک بھارت، چین اور ترکی وغیرہ کو پابندیوں سے حاصل استثنا مئی سے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب امریکا ان کے خلاف بھی جون میں ایران سے تیل خرید کرنے کی صورت میں پابندیاں عاید کردے گا۔سعودی عرب اور دوسرے خلیجی ممالک اسی اہم آبی راستے سے بحری جہازوں کے ذریعے اپنا تجارتی مال اور تیل دنیا کے دوسرے ممالک کو بھیجتے ہیں۔امریکا کی توانائی اطلاعات انتظامیہ (ای آئی اے) کے گذشتہ سال کے اعداد وشمار کے مطابق آبنائے ہْرمز سے ایک کروڑ ستر لاکھ بیرل یومیہ تیل بحری جہازوں کے ذریعے گذرتا ہیاور یوں اس آبی راستے سے تیل کی قریباً تیس فی صد تجارت ہوتی ہے۔ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے ملک کے خلاف مزید معاندانہ اقدامات کیے جاتے ہیں تو اہم آبی گذرگاہ آبنائے ہْرمز کو بند کر دیا جائے گا۔