نئی دہلی(آن لائن)پاکستان میں ہندوں کو مکمل طور پر مذہبی آزادی ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں بسنے والے ہندوں کو حکومت سے کبھی کوئی شکایت نہیں رہی کیونکہ پاکستان میں اقلیتوں کو بھی انسان سمجھا جاتا ہے اور ان کے مذہبی عقائد، فرائض اور جذبات کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے لیکن اس کے برعکس ہمسایہ ملک بھارت میں آج تک مسلمانوں کو نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے
یہی نہیں کبھی مسلمانوں پر زبردستی ہندو مذہب اختیار کرنے کا دبا ڈالا جاتا ہے تو کبھی انہیں ذرا سی بات پر تشدد کا نشانہ بنا دیا جاتا ہے۔بھارت میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کی پالیسی بھی مسلمان اور پاکستان مخالف بھی ہے۔حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور بیگو سرائے سے بی جے پی کے انتخابی امیدوار گری راج سنگھ نے مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے انہیں دھمکی دی ہے کہ اگر قبر کے لیے تین ہاتھ جگہ چاہئیے تو وندے ماترم گانا ہو گا اور بھارت ماتا کی جے کا نعرہ لگانا ہو گا۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ دھمکی انہوں نے بیگوسرائے میں منعقدہ ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران اقلیتی طبقے کو خبردار کرتے ہوئے دی۔ گری راج سنگھ کے اس خطاب پر سب سے زیادہ شدید ردعمل آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے ظاہر کیا۔ پاکستان میں ہندوں کو مکمل طور پر مذہبی آزادی ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں بسنے والے ہندوں کو حکومت سے کبھی کوئی شکایت نہیں رہی کیونکہ پاکستان میں اقلیتوں کو بھی انسان سمجھا جاتا ہے اور ان کے مذہبی عقائد، فرائض اور جذبات کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے لیکن اس کے برعکس ہمسایہ ملک بھارت میں آج تک مسلمانوں کو نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے یہی نہیں کبھی مسلمانوں پر زبردستی ہندو مذہب اختیار کرنے کا دبا ڈالا جاتا ہے تو کبھی انہیں ذرا سی بات پر تشدد کا نشانہ بنا دیا جاتا ہے۔