پیر‬‮ ، 10 مارچ‬‮ 2025 

سعودی عرب کا ایٹم بم ،عالمی جوہری توانائی ایجنسی سعودیہ کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے نہیں روک سکتی،سعودی ولی عہد کیا کررہے ہیں؟روسی اخبار کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 20  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو/ ریاض (این این آئی )سعودی عرب کی جانب سے جوہری توانائی کے حصول کی کوششوں کو روسی ذرائع ابلاغ کی طرف سے بھی خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے، روس کے ایک کثیر الاشاعت اخبار نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ سعودی عرب جوہری توانائی کے حصول کے لیے پرعزم دکھائی دیتا ہے، عالمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے سعودی عرب کو جوہری توانائی کے حصول کیعزم سے باز نہیں رکھ سکتی،

اخبار کے مطابق بہت سے ملکوں کو سعودی عرب کی طرف سے جوہری توانائی کے غیر فوجی اور سول مقاصد کے لیے استعمال کی ضمانت فراہم کیے جانے کا انتظار ہے. اس حوالے سے عالمی توانائی ایجنسی نے سعودی کے ساتھ ایک معاہدے کی بھی پیشکش کی ہے،توقع ہے کہ سعودی عرب میں رواں سال کے اختتام تک ایک تجرباتی ایٹمی ری ایکٹر قائم کرلیا جائے گا. ماہرین کو اس بات کی توقع نہیں کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو سعودی عرب میں قائم ہونے والی جوہری پلانٹ کی معائنہ کاری کی ضرورت ہو گی. سعودی عرب عالمی برادری پر واضح کرچکا ہیکہ وہ پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے حصول کے لیے کوشش کر رہا ہے،دوسری جانب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کئی میگا منصوبوں کی منظوری دی ہے، ان منصوبوں میں مملکت کے اندر جوہری تحقیقاتی مرکز کا قیام بھی شامل ہے، سعودی عرب کی ایس آئی بی کمپنی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ولی عہد نے شاہ عبدالعزیز سائنس وٹکنالوجی سٹی کے دورے کے موقع پر سات میگا منصوبوں کی منظوری دی. ان میں جوہری توانائی سمیت متبادل توانائی کے منصوبے شامل ہیں،عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ کرنا ضروری ہے تا کہ عالمی ایجنسی کو ریاض کی طرف سے جوہری سرگرمیوں کی تفصیلات اور ان کے غیر فوجی ہونے کی ضمانت مل سکے،

ان کا کہنا تھا کہ عالمی ایجنسی اور ایٹمی ہتھیار رکھنے والیممالک کے درمیان بھی اس نوعیت کے معاہدے موجود ہیں.ان معاہدوں میں یہ بات بھی شامل ہے کہ جوہری مقاصد کے لیے استعمال ہونے والا تمام خام مواد اس ملک کے اندر موجود ہے اور اسے باہر سے حاصل نہیں کیا جائے گا،اس کے ساتھ ساتھ عالمی توانائی ایجنسی ملکوں کے طے پائے معاہدوں میں ان کی جوہری تنصیبات کے معائنوں کی بھی شرط رکھی ہے تاکہ جوہری مواد کو غیر فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی یقین دہانی کی جا سکے،

امانو کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں جوہری پلانٹ کا قیام ایک حقیقت ہے اور اس حوالے سے سعودیہ نے پانچ سال قبل مطلع کر دیا تھا،ریاض حکومت کی طرف سے واضح کردیا تھا کہ وہ جوہری توانائی کیمیدان میں تحقیقات کا عزم رکھتا ہے. اس کے ساتھ ساتھ ریاض نے بار بار اپنے مجوزہ جوہری پروگرام کے پرامن اور غیر فوجی ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے،سعودی حکومت کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر 16 ایٹمی تنصیبات قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے سنہ 2030ء کے ویڑن کے مطابق سعودی عرب متبادل توانائی سے 9.5 گیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا خواہاں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…