کابل(آن لائن)طالبان شدت پسندوں نے جنوبی افغانستان میں رات گئے پاکستان کی سرحد کے قریب واقع فوجی چیک پوائنٹ پر حملہ کر کے 20 افغان فوجیوں کو ہلاک کردیا۔رپورٹ کے مطابق قندھار میں صوبائی کونسل کے رکن محمد یوسف نے بتایا کہ ضلع شورابک میں کیے گئے اس حملے کے نتیجے میں 8اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
صوبائی گورنر آفس کے ایک آفیشل نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں افغان فوجی بھی شامل ہیں لیکن وہ ہلاکتوں کی صحیح تعداد نہیں بتا سکتے۔طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے حملے کی ذمے داری قبول کی اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہتھیاروں پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ادھر شمالی صوبے کے گورنر کے ترجمان زبیح اللہ امانی نے بتایا کہ ساری پل میں پولیس اور فوج کے مشترکہ اڈے پر طالبان نے حملہ کر کے سیکیورٹی فورسز کے کم از کم 5اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔انہوں نے بتایا کہ یہ حملہ ضلع سنگ چرک میںکیا گیا جس میں 7افراد زخمی بھی ہوئے۔اس حملے کے حوالے سے طالبان کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا جبکہ امانی نے دعویٰ کیا کہ حملے میں 4شدت پسند بھی مارے گئے۔شمالی صوبے سمن گن کی پولیس کے سربراہ کے ترجمان سید ہاشم بیان نے کہا کہ ایک افغان سیکیورٹی اہلکار نے اپنے دو ساتھیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا اور خود طالبان شدت پسندوں سے جا ملا۔انہوں نے کہا کہ حملہ آور نے بھاگنے سے قبل ایک فوجی گاڑی اور اسلحے پر قبضہ کیا اور فرار ہو گیا۔طالبان نے فوجی کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ ضلع داری صف میں ان کا حصہ بن گیا ہے۔