منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

برونائی میں شرعی قوانین کا نفاذ،ایشیائی ممالک کے سوشل میڈیاصارفین کی حمایت

datetime 6  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بدراسری بھگوان (این این آئی)برونائی میں شریعہ قوانین کے نفاذ پرایشیا کے مسلم اکثریتی ممالک کے سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد نے اسلام کی ان تشریحات کی حمایت کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس پیش رفت کے بعد جنوب مشرقی ایشیا کی اس چھوٹی سی سلطنت نے دنیا بھر کے مسلمانوں کی توجہ حاصل کی ہے۔ خصوصاً ایشیائی ممالک بہ شمول پاکستان، بنگلہ دیش اور انڈونیشیا میں سوشل میڈیا پر

اس سلسلے میں زبردست بحث دیکھی گئی۔ سوشل میڈیا پر ایک طرف تو اس پیش رفت کو اسلامی قوانین کی قدر سے تعبیر کر کے حمایت دیکھی گئی، تاہم دوسری جانب بعض افراد نے ان سزاؤں کو سفاکانہ اور اسلام کی غیردرست تشریحات سے عبارت قرار دیا۔اس سلسلے میں ڈی ڈبلیو کے پانچ زبانوں میں شائع کردہ مضمون پر چوبیس گھنٹوں میں قریب دو ہزار تبصرے سامنے آئے۔ انڈونیشیا میں بعض صارفین نے ان قوانین کواللہ کے قوانین‘قرار دیتے ہوئے ’اگلی نسل کی بقا‘ کے لیے ضروری قرار دیا جب کہ دوسری جانب بعض نے لکھا کہ برونائی ان قوانین کے بغیر ایک بہتر ملک تھا۔ انڈونیشی صارفین میں سے بعض نے اس قانون سے دوری اختیار کرتے ہوئے لکھا کہ یہ قوانین ان کے ملک انڈونیشیا کے بنیادی فلسفے یعنی تنوع کے اصول کے خلاف ہیں۔بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے ایک صارف نے اپنے تبصرے میں کہا کہ یہ قانون موجودہ تہذیب کے لیے ضروری تھے کیوں کہ جدید دنیا بے حیائی کی جانب بڑھ رہی ہے اور مذہبی قوانین سماجی نظم کے لیے ضروری ہیں۔ تاہم ایک اور صارف نے اپنے تبصرے میں کہا کہ جدید معاشرہ شرعی قوانین کے تحت نہیں چلایا جا سکتا اور جدیدیت مخالف انسانی تہذیب کو دوبارہ عہدِ قدیم کی جانب لے جانا چاہتے ہیں۔پاکستان میں بھی ان قوانین پر مختلف طرح کے تبصرے سامنے آئے، بعض نے لکھا کہ برونائی ایک خودمختار ریاست ہے اور مغربی دنیا کو اس کے معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں۔ افغانستان سے تعلق رکھنے والے ایک صارف نے لکھا کہ شرعی قوانین انسانیت کے لیے بے حد سود مند ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…