میلبورن(این این آئی) آسٹریلین سینیٹرفریزرایننگ کوگزشتہ ماہ سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے پرشدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا تھا اوراب ایک بار پھرسینیٹ میں ان کے ساتھیوں نے ہی انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مسلمانوں کے خلاف بیان دینے والے آسٹریلوی سینیٹرفریزر ایننگ کو ایک بار تنقید کا سامنا کرنا پڑا جہاں ان کی ساتھی سینیٹر نے ہی بھرے ایوان میں انہیں آئینہ دکھادیا۔ آسٹریلین پارلیمنٹ میں سینیٹرز نے ایننگ کو خوب آڑے
ہاتھوں لیا اورسانحے پر منفی رویے کا اظہار کرنے کے باعث انہیں سینیٹر نہ ہونے کے قابل قرار دے دیا۔سینیٹرسارہ ہنسن نے سینیٹ میں اپنے خطاب میں کہا کہ نسل پرستی سے دہشتگردی کے واقعات رونما ہوتے ہیں جس کی مثال ہم 15 مارچ کو نیوزی لینڈ میں دیکھ چکے ہیں۔ سینٹر ایننگ کوسینٹ میں آسٹریلوی باشندوں کی نمائندگی کا کوئی حق نہیں، کیونکہ یہ ہم سے نہیں۔ اس دوران قائم مقام حکومتی سینیٹ لیڈرسائمن برمنگھم کا کہنا تھا کہ سینیٹر ایننگ میں انسانیت نام کی کوئی چیزنہیں۔