بدھ‬‮ ، 24 ستمبر‬‮ 2025 

اب افغانستان کبھی کسی کیلئے خطرے کا سبب نہیں بن سکے گا،امریکا،چین اورروس نے بڑا فیصلہ کرلیا

datetime 31  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) دنیا کی تین عالمی طاقتوں، امریکا، چین اور روس نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ افغانستان ان میں سے کسی کے لیے کبھی بھی خطرے کا سبب نہ بنے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ تین عالمی طاقتوں نے اس بات کو بھی یقینی بنانے پر رضامندی ظاہر کی کہ افغانستان اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے حق کو بھی استعمال کرے۔تین ملکوں کے نمائندوں نے افغانستان میں امن اور

استحکام کے قیام کے سلسلے میں اپنی حکمت پر بات چیت کے لیے جمعرات اور جمعہ کو واشنگٹن میں ملاقات کی، امریکا کے طالبان سے مذاکرات شروع ہونے کے بعد یہ ان تینوں کی پہلی مشترکہ ملاقات تھی۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق تینوں فریقین نے افغان امن عمل کی موجودہ صورتحال اور افغانستان میں امن، خوشحالی اور سیکیورٹی کے قیام کے لیے مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے افغانستان کی آزادی ، خود مختاری اور علاقائی حدود کے احترام کو وضع کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان اپنے سیاسی، سیکیورٹی اور معاشی فیصلوں کا حق رکھتا ہے۔طالبان سے مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت کرنے والے زلمے خلیل زاد نے سہ ملکی مذاکرات میں شرکت کی اور مذاکرات کے بعد ٹوئٹ میں لکھا کہ روس، چین اور یورپی یونین سے لنچ پر ملاقات سے قبل انہوں نے تینوں کے ہم منصب سے ملاقاتیں کیں۔انہوں نے لکھا کہ ہم افغان امن عمل میں گہری دلچسپی کو خوش آمدید کہتے ہیں، ہم افغان خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، تمام افغانیوں کے لیے امن چاہتے ہیں اور ایک ایسے افغانستان کے خواہشمند ہیں جو کبھی کسی کے لیے خطرے کا ذریعہ نہ بنے۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مزید کہا کہ امریکا، چین اور روس نے اس معاملے پر مزید مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی جہاں تمام فریقین افغان امن عمل میں مشترکہ مفادات اور رابطے کی خواہشمند ہیں۔

اگلی ملاقات کی تاریخ اور وقت کا فیصلہ سفارتی ذرائع سے کیا جائے گا۔اس ملاقات سے قبل گزشتہ ماہ کے اواخر میں امریکا اور طالبان کے درمیان بات چیت کا پانچواں دور ہوا تھا جس میں 4اہم امور پر گفتگو ہوئی جس میں انسداد دہشت گردی کی یقین دہانی، افواج کا انخلا، افغانستان کے اندر مذاکرات اور سیز فائر شامل ہے۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ابتدائی دو نکات پر فریقین رضامند ہو گئے لیکن طالبان افغان حکومت سے مذاکرات سے انکاری ہیں اور سیز فائر پر ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…