ممبئی (این این آئی)رواں سال بھارت میں ہونیوالے انتخابات میں ووٹرز فہرست میں سے 2 کروڑ 10 لاکھ خواتین کے نام غائب کردیئے گئے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں سال بھارت میں 11 اپریل سے شروع ہونیوالے عام انتخابات میں اگرچہ 43 کروڑ سے زائد خواتین اپنا حق رائی دہی استعمال کریں گی،تاہم ووٹرز فہرست سے 2 کروڑ 10 لاکھ سے زائد خواتین کے نام غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2011 میں ہونیوالی مردم شماری کے مطابق بھارت بھر میں خواتین کی آبادی 45 کروڑ 10 لاکھ ہے جبکہ رجسٹرڈ ووٹرز خواتین کی تعداد 43 کروڑ سے زائد ہے،تاہم اب ان رجسٹرڈ خواتین میں سے 2 کروڑ خواتین کے نام ووٹرز فہرستوں سے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق جن خواتین کے نام ووٹرز فہرست سے غائب ہیں ان کی عمریں 18 برس سے 35 برس کے درمیان ہیں اور ان میں سے زیادہ تر غیر شادی ہیں۔رپورٹ کے مطابق خواتین کے نام اس لئے فہرستوں سے غائب ہیں کیونکہ ان کے کنوارپن کی وجہ سے ان کے اہل خانہ نے انہیں ووٹ کاسٹ کرنے سمیت دیگر حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں کنواری لڑکیوں سمیت خواتین کو ووٹ دینے کے حق سمیت سیاست میں دلچسپی لینے جیسے معاملات سے خاندان کی جانب سے روکا جاتا ہے اور ان پر اس حوالے سے سخت پابندیاں بھی نافذ کی جاتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2 کروڑ سے زائد خواتین کے نام ووٹرز لسٹ سے غائب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہر حلقے سے 38 ہزار خواتین ووٹرز غائب ہیں۔سب سے زیادہ ریاست اتر پردیش کی خواتین کے نام ووٹرز فہرست سے غائب ہیں جو آبادی کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست بھی ہے۔اس سے قبل ہونے والے انتخابات میں بھی خواتین ووٹرز کے نام فہرست سے غائب رہے ہیں، تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں خواتین ووٹرز کے نام غائب ہیں۔ووٹرز فہرست سے غائب خواتین کی تعداد بھارت کے پڑوسی ملک سری لنکا کی مجموعی آبادی کے برابر ہے
جبکہ یہ تعداد دنیا کے چند دیگر ممالک کی مجموعی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔خیال رہے کہ بھارت میں عام انتخابات 11 اپریل، 18 اپریل، 23 اپریل، 29 اپریل، 6 مئی، 12 مئی اور 19 مئی کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائیگی اور جون میں نئی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔مجموعی طور پر عوام 543 ارکان کو منتخب کرینگے ، کسی بھی پارٹی کو حکومت بنانے کیلئے 270 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔