منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

ہتھیاروں کی عالمی سطح پر تجارت میں مزید اضافہ، سب سے زیادہ فروخت کرنے والا اور سب سے زیادہ ہتھیارخریدنے والا ملک کون سا ہے؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 23  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سٹاک ہولم(این این آئی)اسٹاک ہولم میں قائم امن پر تحقیق کرنے والے انسٹیٹیوٹ سِپری نے کہاہے کہ ہتھیاروں کی عالمی سطح پر تجارت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ہتھیار فروخت کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک امریکا ہے، جو عالمی سطح پر بیچے گئے ہتھیاروں کا چھتیس فیصد حصہ فروخت کرتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسٹاک ہولم میں قائم امن پر تحقیق کرنے والے انسٹیٹیوٹ سِپری نے کہاکہ 2009 سے2013کے مقابلے میں دنیا بھر میں 2014سے لے کر2018 تک ہتھیاروں کی تجارت میں تقریبا آٹھ فیصد اضافہ ہوا۔

امریکا کے بعد اسلحہ برآمد کرنے والے سب سے بڑے ممالک بالترتیب روس، فرانس، جرمنی اور چین ہیں۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہتھیار خریدنے والے ممالک میں سعودی عرب پہلے نمبر پر ہے۔ سِپری کی اس رپورٹ کے مطابق حقائق کچھ یوں ہیں کہ 2014 سے لے کر2018 تک جتنے بھی ہتھیار فروخت ہوئے، ان میں سے چھتیس فیصد امریکا نے برآمد کیے۔ یوں2009 سے لے کر 2013تک کے مقابلے میں امریکی ہتھیاروں کی فروخت میں چھ فیصد اضافہ ہوا۔امریکا نے مجموعی طور پر ایک سو سے کچھ کم ممالک کو ہتھیار فروخت کیے جبکہ مجموعی طور پر ان ہتھیاروں کا نصف حصہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کو فروخت کیا گیا۔دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ہتھیار برآمد کرنے والا ملک روس ہے، جس نے تقریبا اٹھائیس ممالک کو اسلحہ بیچا۔ دنیا بھر میں ہتھیاروں کی فراہمی کے حوالے سے ہر پانچویں ڈیلیوری روس نے کی۔2014 لے کر 2018تک دنیا میں ہتھیاروں کے پانچ بڑے برآمد کنندہ ممالک امریکا، روس، فرانس، جرمنی اور چین رہے۔بین الاقوامی سطح پر جرمن ہتھیاروں کی فروخت میں تیرہ فیصد اضافہ ہوا۔ بیرونی ممالک نے خاص طور پر جرمن آبدوزوں کی خرید میں دلچسپی کا اظہار کیا۔امریکا کے ہر چار ہتھیاروں میں سے ایک سعودی عرب نے خریدا۔ اس طرح 2014سے لے کر 2018تک دنیا میں سب سے زیادہ ہتھیار سعودی عرب نے ہی درآمد کیے۔ اس طرح مشرق وسطیٰ کے ممالک نے اس عرصے میں ماضی کے چار برسوں کے مقابلے میں دو گنا ہتھیار خریدے۔سپری کی اس رپورٹ کے مطابق2014سے لے کر2018 تک بڑے جنگی طیاروں، ٹینکوں اور میزائلوں جیسے بھاری ہتھیار زیادہ فروخت کیے گئے جبکہ دستی بموں اور رائفلوں جیسے چھوٹے ہتھیاروں کی فروخت میں کمی آئی۔ رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات کی وجہ سے خطے کے امیر ممالک میں اسلحہ خریدنے کی دوڑ میں بھی مزید اضافہ ہوا۔

موضوعات:



کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…