قاہرہ(این این آئی)مصر کا ایک بزرگ صحافی جوڑا بالآخر 67 سال کے انتظار کے بعد رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گیا۔ 85 سالہ مصری صحافی حسین قدری کو ہمیشہ اپنی محبوبہ عصمت سے شادی کی آس رہی۔ دونوں نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے 67 سال انتظار کیا۔عرب ٹی وی کے مطابق حسین قدری اور اس کی محبوبہ عصمت کی دلچسپ داستان محبت ہے۔ قدری نے کم عمری میں عصمت سے عشق کیا
اور جوان ہونے پر اس کے ساتھ شادی کی خواہش ظاہر کی مگر تقدیر نے دونوں کو ایک دوسرے سے جدا کر دیا۔یہ بیسویں صدی کے تیسرے عشرے کا واقعہ ہے جب حسین قدری کی عمر4 سال تھی اور عصمت شیر خوار تھیں۔ رشتے میں دونوں ایک دوسرے کے خالہ زاد ہیں۔ قدری کی خالہ نے ایک دن عصمت گود میں رکھنے کے لیے قدری کو دی تاکہ وہ کھانا بنا سکے۔ بیٹی پکڑاتے وقت اس کی ماں نے کہا کہ یہ تمہاری خالہ کی لخت جگر ہے کوئی کھلونا نہیں۔ اس لیے میرے کام ختم کرنے تک اسے بہلائو۔وہ وقت اور یہ وقت حسین قدری کے دل سے عصمت کی محبت کی لو کبھی کم نہیں ہوئی۔ دونوں ایک ساتھ بڑے ہوئے اور ایک دوسرے عشق کیا۔ وقت کے ساتھ ان کی محبت پھلتی پھولتی گئی اور سنہ 1952ء کو دونوں کی منگنی ہوگئی۔منگنی چند ماہ بعد عصمت کے والد نے اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اس کی شادی اپنے بھتیجے کے ساتھ کرانے کا اعلان کر دیا۔ وہاں سے دونوں کے راستے جدا ہوگئے مگر صحافت کے میدان، ادب اور عشق کے میدان میں دونوں ایک دوسرے کے ساتھی رہے۔حسین قدری مختلف عرب ممالک میں ریڈیو اور ٹیلی ویڑن چینلوں کا نامہ نگار اور متعدد اخبارات کا چیف ایڈیٹر رہا۔ 1970ء تک یہ سلسلہ چلتا رہا۔ دونوں نے ایک سے زاید بار شادی کی مگر ان کی باہمی محبت موجود رہی۔گذشتہ جمعرات کو وہ شادی کی منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ ان کی شادی کی تقریب قاہرہ کے وسط میں پریس کلب کی عمارت میں انجام پائی جہاں سینیر صحافی 85 سالہ حسین قدری دلہا اور 81 سالہ عصمت صادق دلہن کے روپ میں دیکھی گئیں۔ پریس کلب کے کیفے میں دونوں کا 67 سال کے بعد نکاح ہوا۔ اس موقع پر دونوں کے قریبی عزیزوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔