واشنگٹن(یوپی آئی)پوری دنیا میں دہشتگردی کیخلاف برسرپیکار امریکہ اور یورپی ممالک اپنے ہی ممالک میں دہشتگردی نیٹ ورک سے متعلق معلومات رکھنے سے قاصر ہیں۔امریکی ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونیوالی دہشتگردی نے یہ راز فاش کردیا ہے کہ امریکہ سمیت کسی بھی یورپی ملک کے پاس اپنے اندرونی امور میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگانے کیلئے کوئی بھی سسٹم موجود نہیں ہے۔
نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کی ہولناک واردات سے دس منٹ پہلے دہشتگرد برینٹن اور اسکے ساتھیوں نے وزیر اعظم نیوزی لینڈ اور وزراء4 کو اپنی مذموم کارروائی سے آگاہ کرنے کیلئے خطوط لکھے لیکن مؤثر نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے اس خط پر بروقت کارروائی نہ ہوسکی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اندر بھی ایسی ہی صورتحال ہے،کونسا باشندہ کیا کرنے جارہا ہے؟اس بارے میں بروقت آگاہی کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔یورپی ممالک اور امریکہ کو اپنے شہریوں کو محفوظ رکھنے کیلئے ایسا نیٹ ورک بنانے ہوگا جو کہ ہر شہر کی صورتحال پر نظر رکھے اور اگر کوئی شخص یا گروہ خطرناک عزائم رکھتا ہے تو واردات سے پہلے ہی اسکا توڑ کیا جاسکے۔ماہرین نے امریکی حکومت کو تجویز دی ہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی سے شہریوں کو محفوظ رکھنے کیلئے فوری طور پر اطلاعات کا ایسا نظام متعارف کروانا ہوگا جس کے ذریعے فوری ایکشن ہوسکے اور امریکی ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونیوالی دہشتگردی نے یہ راز فاش کردیا ہے کہ امریکہ سمیت کسی بھی یورپی ملک کے پاس اپنے اندرونی امور میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگانے کیلئے کوئی بھی سسٹم موجود نہیں ہے۔معصوم شہریوں کو قاتلوں سے بچایا جاسکے۔ دہشتگردی کیخلاف برسرپیکار امریکہ اور یورپی ممالک اپنے ہی ممالک میں دہشتگردی نیٹ ورک سے متعلق معلومات رکھنے سے قاصر ہیں۔