حملے کااصل مقصد کیا تھا؟منصوبہ کب بنایا، کرائسٹ چرچ میں مسجد پر حملہ کرنیوالے برینٹن ٹیرنٹ کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات

17  مارچ‬‮  2019

کرائسٹ چرچ(آن لائن) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسجد پر دہشت گرد حملے میں ملوث حملہ آور برینٹن ٹیرنٹ کے ٹویٹر اکاؤنٹ کی تفصیلات کے سامنے آئی ہیں جس میں اس نے یورپین سرزمین پر آنے والے تارکین وطن کو حملہ آور قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد حملہ آوروں کو یہ دکھاناہے کہ ہماری سر زمین کبھی بھی ان کے ہاتھوں میں نہیں جائے گی ہماری سرز مین ہماری اپنی ہے اور جب تک ایک بھی سفید فام شخص زندہ ہے

وہ کبھی بھی ہماری سرزمین کو فتح نہیں کرپائیں گے نہ ہی ہمارے لوگوں کو تبدیل کر سکیں گے ۔  ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق حملہ آور کے ٹوئٹر پر 2016 میں نائس میں باسل ڈے دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی تصویر نمایاں ہے جس میں 84 افراد ایک ہجوم پر ٹرک چڑھانے کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے تھے حملہ آور نے کرائسٹ چرچ حملے کی وجوہات میں بتایا ہے کہ وہ دو سال سے زائد عرصے سے حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور تین ماہ قبل کرائسٹ چرچ پر حملے کا فیصلہ کیا اس کے بقول نیوزی لینڈ حملے کااصل مقام نہیں تھا لیکن اسے مغرب میں کسی اور مقام کے مقابلے میں ماحول کے حوالے سے بڑا ہدف قرار دیا کیونکہ نیوزی لینڈ میں حملے سے ہماری تہذیب پر حملے کی سچائی کی طرف توجہ جائے گی اس کا کہنا تھا کہ حملہ آور ہماری تمام سرزمین پر موجود ہیں یہاں تک کہ دنیا کے دور افتادہ مقامات پر موجود ہیں اور یہ کہ دنیا میں کوئی ایسا مقام نہیں جو کہ امیگریشن سے محفوظ اورآزاد ہو ۔اس کا کہنا تھاکہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن کے حوالے سے اقدامات کا حامی ہے ۔اس کا دعویٰ ہے کہ وہ لاکھوں یورپین اور دیگر نسلی قوم پرست لوگوں کا نمائندہ ہے اور کہا کہ ہمیں اپنے لوگوں کے وجود اور سفید فارم بچوں کے مستقبل کو ہر صورت یقینی بنانا ہو گا مسلح شخص نے حملے کی ایک وجہ یورپین سر زمین پر غیر ملکی حملہ آوروں کی جانب سے حملوں میں ہزاروں کی تعداد میں ہلاکتوں کی تاریخ قرار دیا ہے

اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ کاروائی سٹاک ہوم میں 2017 میں 11 سالہ بچی ایبا ایکر لاؤنڈ کے قتل کا بدلہ تھا اور کہا کہ سٹاک ہوم کا حملہ پہلا واقعہ تھا جس نے اسے کارروائی کے لئے اکسایا جبکہ اس نے یہ بھی بتایا کہ 2017 میں فرانس کے دورے کے دوران بھی وہ حملے کے لئے راغب ہوا حملے سے قبل اس نے فیس بک پیج پر ایک لنک کے ساتھ لکھا کہ میں حملہ اوروں کے خلاف کارروائی کروں گا اور یہ کہ اسے فیس بک کے ذریعے براہ راست نشر کروں گا اگر میں حملے میں بچ نہ پایا تو ’’گڈ بائے‘‘

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…