کرائسٹ چرچ(این این آئی)نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دائیں بازوں کے انتہاپسند پر عدالت میں پیشی کے بعد قتل کا الزام عائد کردیا گیا۔حملہ آور کی جانب سے ضمانت کی کوئی درخواست نہیں کی گئی اور وہ 5 اپریل کی اگلی سماعت تک حراست میں رہے گا۔اس کے علاوہ 2 مزید افراد بھی حراست میں ہیں، اگرچہ ان کا حملے سے تعلق واضح نہیں لیکن 18 سالہ ایک شخص ڈینیل بررو پر اکسانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ساتھ ہی ایک اور شخص جسے پہلے گرفتار کیا گیا تھا وہ عام آدمی تھا جو آتشی اسلحہ لے کر مدد کے لیے آیا تھا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی نژاد 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ ہتھکڑی لگائے سفید قیدیوں کے لباس میں عدالت میں موجود تھا، جہاں جج کی جانب سے اس کے خلاف قتل کا الزام پڑھ کر سنایا گیا جبکہ ملزم کے خلاف مزید الزامات کا بھی امکان ہے۔سابق فٹنس انسٹرکٹر کے خلاف سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں میڈیا موجود تھی لیکن سیکیورٹی وجوہات کے باعث عوام کو اس سے دور رکھا گیا تھا۔مسلح پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں برینٹن ٹیرنٹ اوپر نیچے اوکے کا اشارہ کرتا رہا، جو دنیا بھر میں سفید فارم گروپس کی جانب سے علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔حملہ آور کی جانب سے ضمانت کی کوئی درخواست نہیں کی گئی اور وہ 5 اپریل کی اگلی سماعت تک حراست میں رہے گا۔اس کے علاوہ 2 مزید افراد بھی حراست میں ہیں، اگرچہ ان کا حملے سے تعلق واضح نہیں لیکن 18 سالہ ایک شخص ڈینیل بررو پر اکسانے کا الزام لگایا گیا ہے، ساتھ ہی ایک اور شخص جسے پہلے گرفتار کیا گیا تھا وہ عام آدمی تھا جو آتشی اسلحہ لے کر مدد کے لیے آیا تھا۔