تہران(این این آئی)ایران میں انسانی حقوق کی نامور وکیل نسرین ستودہ کے خاندان کے مطابق انھیں 38 برس قید اور 148 کوڑے مارے جانے کی سزا سنادی،نسرین ستودہ پر ملکی سلامتی کے حوالے سے مختلف الزامات عائد کیے گئے جس سے وہ انکار کرتی آرہی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کے گروہوں نے بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک سرگرم اور ایوارڈ
یافتہ کارکن کو ایسی سزا دینے کو حیران کن اقدام قرار دیا ۔نسرین ستودہ ان خواتین کی نمائندگی کرنے کے طور پر جانی جاتی ہیں جنھوں نے سر پر سکارف لینے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔نسرین اس سے پہلے بھی سیاسی قید کا سامنا کر چکی ہیں۔ انھیں 2010 اور 2013 کے دوران بھی قید ہوئی تھی جس کی وجہ ملکی سلامتی کے خلاف سازش اور پروپیگنڈا کرنا بتائی گئی تھی۔ تاہم انھوں نے ان الزامات سے انکار کیا تھا۔