بیروت(این این آئی)لبنان کے سابق وزیراعظم فواد السنیورہ نے حزب اللہ ملیشیا کی طرف سے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصل کرپشن ریاست کے اندر ریاست کا قیام ہے۔ 11 ارب ڈالر کی کرپشن کی کہانی چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش کے مترادف ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق سابق لبنانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مجھ پر کرپشن کا الزام عاید کرنے والے ملک کو درپیش اصل مسائل سے توجہ ہٹانے اور ملک میں حقیقی اصلاحات کی راہ روکنے کے مرتکب ہیں۔السنیورہ نے حزب اللہ کی طرف سے ان کی حکومت پر کرپشن کے الزامات کو سختی سے رد کر دیا اور کہا کہ اصل کرپشن سیاسی کرپشن ہے اور اصل کرپٹ وہ لوگ ہیں جو ریاست کے اندر ریاست قائم کرتے ہیں، دستوری استحقاق کو معطل کرتے اور نفاذ قانون کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2006ء میں انہوں نے ایک نیا مسودہ قانون تیار کیا جس میں تمام مالیاتی امور اور مانیٹرنگ اداروں کو ریاست کے ماتحت لانے کی کوشش کی گئی۔ سنہ 1979ء کے بعد ریاست کے تمام اداروں کو ایک مانیٹرنگ سسٹم میں لانے کی پہلی کوشش تھی۔ انہوں نے یہ مسودہ قانون پارلیمنٹ کو بھیجا۔ آئین کے ذریعے تمام اداروں کو ریاست کے ماتحت لانے کا یہ پرامن طریقہ تھا مگر ابھی تھی تک یہ التواء کا شکار ہے۔