بدھ‬‮ ، 26 جون‬‮ 2024 

ڈھاکہ کے کیمیائی گودام میں آتشزدگی، ہلاکتوں کی تعداد 70 تک پہنچ گئی

datetime 21  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈھاکہ(این این آئی)بنگلہ دیش کے دارلحکومت ڈھاکہ کے ایک تاریخی علاقے میں لگنے والی آگ میں اب تک کم از کم 70 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔بدھ کی شام ایک رہائشی عمارت، جسے جزوی طور پر کیمیائی گودام کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، میں آگ بھڑک اٹھی۔

مقامی میڈیا کے مطابق آگ نے قریبی عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔حکام نے بتایا کہ آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہو گئی ہیں۔ تاہم آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔بنگلہ دیش فائر سروس کے سربراہ علی احمد نے بتایا کہ اندیشہ ہے کہ آگ گیس کے سلنڈر سے لگی جس کے بعد اس نے مختلف کیمیکلز کا ذخیرہ رکھنے والی عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔انھوں نے بتایا کہ آگ نے چار قریبی عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا جن کو کیمیائی گودام کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔آگ لگنے سے علاقے میں ٹریفک جام بھی رہا۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ لوگوں کے لیے بچ نکلنا ناممکن تھا۔ڈھاکہ کے صدیوں پرانے علاقے چوک بازار میں انتہائی تنگ گلیاں ہیں جہاں ہر ایک انچ کے فاصلے پر رہائشی عمارتیں موجود ہیں۔ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کے ڈپٹی کمشنر ابراہیم خان کے مطابق متاثرین میں اس عمارت سے باہر موجود لوگ بھی شامل ہیں۔اطلاعات کے مطابق بہت سے لوگ عمارت میں پھنس کر رہ گئے تھے جو باہر نکلنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔چوک بازار کا شمار ڈھاکہ کے اہم ترین علاقوں میں ہوتا ہے، یہ ایک تاریخی ضلع ہے جسے 300 سال قبل مغلیہ شاہی دور میں قائم کیا گیا تھا۔یہ علاقہ کیمیکل کے کاروبار اور پرفیوم فیکٹریوں کا مرکز ہے تاہم سنہ 2010 میں لگنے والی ایک مہلک آگ کے بعد حکام کی جانب سے یہاں کیمیائی اشیا کو ذخیرہ کرنے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔یہ علاقہ تنگ گلیوں، رکشوں،چھوٹی گاڑیوں اور لوگوں سے بھرا رہتا ہے۔ حتیٰ کہ مسافر بسیں بھی ان گلیوں میں نہیں چل سکتی ہیں۔ان تنگ راستوں پر لٹکتی بجلی، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کی ہزاروں تاریں چوک بازار کے مقامی لوگوں کے لیے خطرہ ہیں۔لیکن سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ رہائشی عمارتوں کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جس میں نچلی منزلوں کو کیمیائی اور گیس سلنڈرز کے گوداموں کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر کویت مجبور ہے


کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…