بیروت(این این آئی)لبنان میں گذشتہ برس ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ایک دوسرے کی سخت مخالف قوتیں بھی ایوان میں ایک جگہ دیکھی جا رہی ہیں۔ ان میں بعض ایک دوسرے کے لیے بالکل ہی ناقابل قبول ہیں مگرحالات کی ستم ظریفی نے انہیں بھی ایک ساتھ بیٹھنے پرمجبورکردیا۔عرب ٹی وی کے مطابق لبنان کے ذرائع ابلاغ میں ایک تصویر کو کافی پذیرائی ملی ہے جس میں لبنانی فورسز
پارٹی اورحزب اللہ کے وزیروں کو ایک ساتھ بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے۔ فورسز پارٹی کی وزیر مملکت برائے انتظامی ترقی می شدیاق حزب اللہ کے وزیر محمد فینش کے قریب بیٹھی دیکھی جاسکتی ہیں۔خیال ہے کہ لبنانی رکن پارلیمنٹ اور خاتون وزیر می شدیاق پرناکام قاتلانہ حملہ بھی کیا جا چکا ہے۔ اس نے اس حملے کی ذمہ داری شامی رجیم اور لبنان میں اس کے اتحادیوں پرعائد کی ہے۔