دمشق(این این آئی)شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے ملک کے جنوبی علاقے القنیطرہ میں متعدد اہداف پر بمباری کی ہے تاہم اس بمباری کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی۔شامی خبر رساں ادارے کے مطابق
اسرائیل نے ٹینکوں سے القنیطرہ میں تباہ شدہ اسپتال پر گولے داغے۔ اس کے علاوہ جباثا الخشب ، تل الدرعیہ اور دیگر مقامات پر بھی ٹینکوں سے گولہ باری کے ساتھ جنگی طیاروں سے بھی بمباری کی گئی۔ اس بمباری کے نتیجے میں املاک کو نقصان پہنچا ہے تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔ اسرائیلی فوج نے جباتا الخشب میں تل الضھور کے مقام پر گولہ باری کی۔ اس کے بعد تل ادرعیا، تل خالد میں بھی گولہ باری کی گئی۔ بعد ازاں القنیطرہ کے اسپتال پر ڈرون طیارے کی مدد سے چار میزائل دغے گئے۔ان میں ایک میزائل شامی فوج کے ایک اڈے کے قریب گرا تاہم ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ البتہ غیرمعمولی مادی نقصان پہنچا ۔عسکری ذریعے نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے وادی گولان کی سرحد کے قریب متعدد دیہات پر بھی گولہ باری کی۔سرحدی علاقے درایہ میں متعدد حملے کئے گئے۔ شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پ نظر رکھنے والے ادارے آبزر ویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے القنیطرہ میں شامی فوج کی متعدد تنصیبات جن میں ایک رصدگاہ بھی شامل پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے حملے کا ہدف بننے والی تنصیبات کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ادھر اسرائیلی فوج کی ترجمان نے شام میں القنطیرہ کے مقام پر گولہ باری اور بمباری کے شامی دعوے پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔