صنعاء (این این آئی)یمن میں ایران نواز حوثی باغیوں کی جانب سے بین الاقوامی کمپنیوں کو بلیک میل کرنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث کئی کمپنیاں صنعاء سے واپس جا چکی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حوثیوں کی بلیک میلنگ کی شکار ایک عالمی ٹیلی کام کمپنی
ایم ٹی این نے بھی باغیوں کی مداخلت سے تنگ آ کر یمن چھوڑنے پر سنجیدگی سے غور شروع کیا ہے۔کمپنی کے ایک ذمہ دار ذریعے کا کہنا تھا کہ کمپنی کو بلیک میلنگ کا سامنا ہے جس کے بعد فرم کے واپس جانے کی تیاری کررہی ہے۔ ذریعے کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی طرف سے صنعاء میں ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی پر بھاری ٹیکس عاید کیے ہیں اور کمپنی کے امور میں مسلسل داخلت کی کوشش کی جا رہی ہے۔مقامی اخباری اطلاعات کے مطابق صنعاء کی ایک عدالت نے کمپنی پر نئے ٹیکس عاید کرنے اور کمپنی کے مال میں سے اربوں ریال کو تحویل میں لینے کا حکم دیا گیا۔ذرائع کا کہناتھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے ماتحت عدالت پر کمپنی کے خلاف ظالمانہ فیصلہ صادر کرانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور کمپنی کے 20 کروڑ ڈالر پر ہاتھ صاف کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ سب کچھ نام نہاد انٹیلی جنس اداروں کے اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے کیا گیا ہے۔حوثیوں کی طرف سے دباؤ کے بعد ایم ٹی این کو سابقہ برسوں کے دوران غیرمعمولی خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔