اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

دنیا کی سستی ترین کار کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ

datetime 26  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں تیار کی جانے والی سستی ترین کار کا نام ٹاٹا نینو رکھا گیا تھا۔ دس برس تک کار ساز ادارے کو مشکل حالات کا سامنا رہا لیکن اب اس کی مزید پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دنیا کی سستی ترین کار ٹاٹا ٹینو کی

ہیت جیلی بین جیسی ہے۔ اس کو مشہور صنعتی گروپ ٹاٹا اپنے کار ساز کارخانے میں تیار کر کے مارکیٹ کر رہا ہے۔ تاہم اس ادارے نے اعلان کیا کہ ٹاٹا نینو اب مزید تیار نہیں کی جائے گی اور اس کی پروڈکشن اگلے برس اپریل سے مکمل طور پر بند کر دی جائے گی۔ٹاٹا موٹرز کے مطابق اس فیصلے کی وجہ سڑکوں پر گاڑیوں کی سلامتی کے لیے متعارف کرائے جانے والے نئے ضوابط کے علاوہ دھوئیں کے اخراج سے متعلق قواعد ہیں۔ کمپنی کے فیصلے کے مطابق اپریل سن 2020 کے بعد ٹاٹا نینو کو فروخت کے لیے ملکی کار مارکیٹ میں فراہم نہیں کیا جائے گا۔ٹاٹا نینو کو بہت زور و شور سے سن 2009 میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ اْس وقت اس کار کی قیمت محض بائیس سو امریکی ڈالر مقرر کر کے اِسے دنیا کی سستی ترین کار قرار دیا گیا تھا۔ ٹاٹا نینو بظاہر چھوٹی سی گاڑی ہے لیکن اس کے چار دروازے ہیں۔ٹاٹا نینو کی تیاری اور تخلیق کا سہرہ بھارت کے بڑے صنعتی گروپ ٹاٹا کے سربراہ رتن ٹاٹا کے سر جاتا ہے۔ رتن ٹاٹا عام متوسط طبقے کے بھارتی شہریوں کے لیے کم قیمت مگر بڑھیا کار متعارف کرانے کی سوچ رکھتے تھے۔ ایک موٹر سائیکل پر سوار شوہر اور بیوی کو گھریلو سامان کی خریداری کے ساتھ سڑکوں پر سفر کرتا دیکھ کر انہیں پریشانی لاحق ہوتی ہے۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ٹاٹا نینو کار نے یقینی طور پر لاکھوں بھارتی شہریوں کی زندگیوں کو تبدیل کر دیا ہے۔ اس کار کی وجہ سے ایک چھوٹے خاندان کو ایک مقام سے دوسری جگہ جانے میں راحت بھی میسر آئی اور بلا شبہ اسے دنیا کی سستی ترین کار قرار دیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب کئی ناقدین اور تجزیہ کاروں نے اسے کار صنعت میں ایک ناکام اختراع اور پیشکش بھی قرار دیا ہے۔ٹاٹا صنعتی گروپ چائے کی پیکنگ سے لے کر فولاد سازی تک بیشتر کاروباروں میں سرگرم ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…