واشنگٹن(این این آئی)امریکا میں متعین سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے یمن کے حوثی باغیوں کو سویڈن جنگ بندی سمجھوتے کی بار بار خلاف ورزیوں پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کا طرز عمل مفاہمانہ نہیں بلکہ وہ بار بار
جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی متعدد ٹویٹس میں سعودی سفیر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ یمن میں دیر پا امن کے قیام کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور یمن میں جنگ بندی معاہدے کو کامیاب بنانے کے لیے ضمانت فراہم کرے۔ٹویٹس میں شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں سرگرم عرب فوجی اتحاد اسٹاک ہوم جنگ بندی معاہدے کوعملی شکل دینے کے لیے ہرممکن تعاون کررہا ہے مگر دوسری جانب حوثی باغی برادر یمنی عوام کو مایوسی کے اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں۔شہزادہ خالد بن سلمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اسٹاک ہوم معاہدے پرعمل درآمد ناکام بنانے اور معاہدے کی شرایط کی پاسداری سے فرار اختیار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے مبصر مشن پر توپ خانے سے گولہ باری سے ثابت ہوتا ہے کہ حوثی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سویڈن میں طے پائے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔سعودی سفیر نے کہا کہ ہم حوثیوں کی غیرآئینی سرگرمیوں پر نظررکھے ہوئے ہیں۔ لاکھوں یمنی عوام کوحوثیوں کی دہشت گردی کے رحم وکرم پر نہیں?چھوڑا جاسکتا۔ جنگ بندی معاہدے سے رو گردانی پرعالمی برادری کو حوثیوں کے خلاف سخت اقدامات کرنا چاہئیں۔