صنعاء (این این آئی)یمنی حکومت، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے عالمی سلامتی کونسل کو بھیجے گئے ایک خط میں حوثی ملیشیا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ الحدیدہ میں فائر بندی کے معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہی اور باغیوں کی جانب سے اس سمجھوتے کی مسلسل خلاف ورزیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سویڈن میں یمن امن مشاورت کے سمجھوتوں پر
عمل درآمد کے حوالے سے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی توجہ کے مقابل حوثیوں کی جانب سے الحدیدہ اور اس کی بندرگاہوں سے انخلا میں ہٹ دھرمی اور ٹال مٹول کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ اس امر نے یمنی حکومت کو اور اس حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کے ممالک کو مجبور کر دیا کہ وہ سلامتی کونسل سے مخاطب ہوں۔ سلامتی کونسل نے ہی برطانیہ کی پیش کردہ قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے یمن میں فائر بندی کی نگرانی کے لیے ہالینڈ کے جنرل پیٹرک کمائرٹ کی قیادت میں مبصرین کو بھیجنے پر آمادگی ظاہر کی۔یمن، سعودی عرب اور امارات کے نمائندوں کی جانب سے سلامتی کونسل کے سربراہ کو بھیجے گئے مذکورہ خط پر 31 دسمبر کی تاریخ ہے۔ خط میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا الحدیدہ میں جنگ بندی کی پاسداری نہیں کر رہی۔خط میں باغیوں کی اْن خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی جو جنگ بندی پر آمادگی کے بعد دیکھنے میں آئیں۔ ان میں نشانچیوں کی جانب سے فائرنگ اور درمیانے فاصلے کے بیلسٹک میزائلوں کے داغے جانے کے علاوہ شہر میں چیک پوسٹوں کا قیام اور خندقوں کا کھودا جانا شامل ہے۔