واشنگٹن (این این آئی)امریکی سینیٹ نے بحرین کو 30 کروڑ ڈالر مالیت کے اسلحے کی فروخت روکنے سے متعلق تجویز کو مسترد کر دیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے رینڈ پال کی مذکورہ تجویز پر ہونے والی رائے شماری میں تجویز کے خلاف
77 اور اس کے حق میں 21 ووٹ آئے۔رینڈ پال کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا تھا کہ بحرین ، امریکا کا ایک اہم حلیف ہے۔ وہاں امریکا کا بحری فوجی اڈہ ہے اور واشنگٹن کو خطّے میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے اس کی ضرورت ہے۔اس سے قبل بحرین کا یہ اعلان سامنے آیا کہ اس نے امریکی کمپنی بیل کے ساتھ 91.2 کروڑ ڈالر کے ایک سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے تحت بحرین مذکورہ کمپنی سے 12 عدد AH۔1Z Viper ہیلی کاپٹر خریدے گا۔ ہیلی کاپٹروں کی پہلی کھیپ 2022ء میں بحرین کے حوالے کی جائے گی۔اس بات کا اعلان بحرین کی رائل ایئرفورس کے کمانڈر شیخ حمد بن عبداللہ آل خلیفہ نے بحرین انٹرنیشنل ایوی ایشن کی نمائش کے ضمن میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ اس حوالے سے فضائیہ کے کمانڈر نے بتایا کہ اس سمجھوتے پر دستخط بحرین کے ولی عہد اور نائب سپریم کمانڈر شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے کیے۔شیخ حمد کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر عالمی سطح پر جدید ترین شمار کیا جاتے ہیں جو بحرین کی فضائیہ کے لیے ایک بڑا اور اہم اضافہ ثابت ہوں گے۔ امریکا کے بعد بحرین دنیا کا دوسرا ملک ہو گا جو یہ ہیلی کاپٹر استعمال کرے گا۔بحرین کی فضائیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکی کمپنی کے ساتھ دستخط کیے جانے والے سمجھوتے میں تربیت اور لوجسٹک خدمات کی فراہمی بھی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بحرینی فضائیہ کے پاس اس وقت کوبرا ہیلی کاپٹر ہیں اور نئے ماڈل کی جانب تبدیلی کا عمل انتہائی آسان ہو گا۔