پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

جمال خاشقجی کے پاس سعودی شاہی خاندان کی کرپشن، انکے دہشت گردوں کیساتھ تعلق اور اندرونی سیاست کے بارے میں کیا کچھ تھا؟خاسجی کے دوست کا انٹرویو، سنسنی خیز انکشافات

datetime 16  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(آن لائن)جمال خاشقجی کے ایک دوست نے دعوی کیا ہے کہ سعودی صحافی شاہی خاندان کی کرپشن اور ان کے دہشت گردوں کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بہت کچھ جانتے تھے۔جرمن ویب سائٹ ویلٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جمال خاشقجی کے دوست عبد العظیم حسن الدفراوی کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے پاس سعودی شاہی خاندان کی کرپشن، ان کے دہشت گردوں کے ساتھ تعلق اور اندرونی سیاست کے بارے میں اہم معلومات ہوسکتی تھیں۔

عبد العظیم حسن الدفراوی کا کہنا تھا کہ خاشقجی کی صحافت سعودی حکومت کے لیے بڑا خطرہ نہیں تھی، لیکن ان کے خفیہ ایجنسی کے ساتھ تعلقات تھے جس کی وجہ سے انہیں بعض اہم معاملات سے متعلق علم تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر وہ مارے جاتے ہیں تو میرے لیے حیران کن ہوگا کہ انہیں ان کی صحافتی سرگرمیوں کی وجہ سے مارا گیا۔خاشقجی کے دوست کا کہنا تھا کہ وہ بہت کچھ جانتے تھے، اور سعودی عرب کے مسائل سے آگاہ تھے، اور وہ ان افراد میں شامل تھے جو بہت کچھ جانتے ہیں۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ خاشقجی کو کیا کیا معلومات حاصل ہوسکتی ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں سعودی شاہی خاندان کی کرپشن، ان کے دہشت گردوں کے ساتھ مبینہ تعلقات اور شاہی خاندان کے بعض غلط اقدامات کا علم تھا۔عبد العظیم حسن الدفراوی نے مزید بتایا کہ ان کی خاشقجی سے سب سے پہلی ملاقات 2003 میں ہوئی اور وہ تب سے ہی ان کے دوست ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ خاشقجی کی القاعدہ کے بانی رہنما اسامہ بن لادن سے 1990 میں ملاقات ہوئی تھی اور اس دوران انہوں نے القاعدہ لیڈر سے دہشت گرد سرگرمیاں چھوڑنے کی درخواست کی تھی۔خیال رہے کہ امریکا میں مقیم سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ 2 ہفتے سے لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ انہیں ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا ہے۔سعودی عرب سے خود ساختہ جلا وطنی اختیار کرنے والے جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ تھے جبکہ ادارے نے بھی ان کی گمشدگی کی تصدیق کی تھی۔صحافی کی گمشدگی پر ترک حکومت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے استنبول میں تعینات سعودی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کا خدشہ پیدا ہوا تھا۔سعودی سفیر نے صحافی کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیش میں مکمل تعاون کی پیش کش کی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…