تل ابیب (انٹرنیشنل ڈیسک )اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے ترجمان اور ان کے قریبی ساتھی ڈیوڈ کیز کچھ عرصے سے جنسی اسکینڈل کی زد میں ہیں۔ ان پر اسرائیل سے لے کرامریکا تک خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی یا نا مناسب رویے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ حکومتی حلقوں نے وزیراعظم کے ترجمان کے جنسی اسکینڈل پر افسوس اور شرمندگی کا اظہار کیا ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے متعدد اہم ارکان جن میں خواتین سر فہرست ہیں نے وزیراعظم کے ترجمان ڈیوڈ کیز کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ کیز کے خلاف تحقیقات کے مطالبے میں شامل ہونے والوں میں خاتون رکن پارلیمنٹ کارین الحرار بھی شامل ہیں۔ انہوں نے امریکا میں متعین اسرائیلی سفیر رون ڈیرمر پر کڑی تنقید کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ رون ڈیرمر کو ڈیوڈ کیز کے جنسی طرز عمل کے بارے میں معلومات تھیں مگر انہوں نے اس حوالے سے حکومت کو آگاہ نہیں کیا۔دوسری جانب ڈیوڈ کیز نے تمام الزامات کو گمران کن اور من گھڑت قرار دیا ہے، تاہم امریکا میں متعین اسرائیلی سفیر ڈیر مرکا کہناتھا کہ 2016ء کے آخرمیں انہیں ڈیوڈ کیز کے حوالے سے شکایات کے بارے میں معلومات ملی تھیں مگر انہوں نے اس پر کوئی کارروائی اس لیے نہیں کیوں کہ وہ سمجھتے تھے کہ ان پر الزامات جرم کی حد کو نہیں چھو رہے ہیں۔