واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ترکی میں قید پادری کی پرامن سفارتی ذرائع سے رہائی میں ناکامی سے سخت مایوس ہیں اور اْنہوں نے تْرک حکومت کے خلاف مزید اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔وائیٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان سارہ سانڈرز نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ترکی میں دہشت گردی اور دیگر جرائم کے تحت قید پادری انڈرو برانسن کی
رہائی میں ناکامی پر صدر ٹرمپ سخت مایوس ہیں۔ دو سال سے ترکی میں قید پادری کی رہائی کے لیے اب کوششیں تیز کی گئی ہیں اور ترکی پردباؤ ڈالا جا رہا ہے۔مسز سینڈرز نے کہا کہ صدر ٹرمپ امریکی پادری اور دیگر سفارتی عملے اور ملازمین کی ترکی میں قید سے رہائی دلانے میں ناکامی پرمایوس ہیں۔قبل ازیں وائیٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے کہا تھا کہ اگرترکی کے ساتھ جاری سفارتی کشیدگی ختم نہیں ہوتی تو انقرہ کے خلاف مزید اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ وائیٹ ہاؤس کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا ترکی میں قید پادری کی رہائی کے لیے انقرہ پر مزید اقتصادی دباؤ ڈالے گا۔ادھرامریکی قومی سلامتی کے مشیر کی ترکی کے سفیر سے خفیہ ملاقاتوں کی خبروں کے بعد کہا گیا ہے کہ امریکی عہدیدار نے ترک سفیر پرواضح کیاہے کہ واشنگٹن پادری کی رہائی کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ترک سفیر پرواضح کردیا ہے کہ امریکا پادری بروجانسن کی 100 فی صد رہائی تک اپنے مطالبات پر قائم رہے گا۔