بخارسٹ (انٹرنیشنل ڈیسک)شام میں اقتدار سے چمٹے صدر بشار الاسد کا بڑا بیٹا حافظ الاسد طلبہ کے لیے ریاضی کے ایک بین الاقوامی مقابلے میں شرکت کے سلسلے میں رومانیہ پہنچا ہوا ہے۔ یہ مقابلہ 3 جولائی سے شروع ہوا تھا اور آئندہ ہفتے کے روز تک جاری رہے گا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق حافظ الاسد کی پوری کوشش ہے کہ وہ رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ
سے 325 کلو میٹر دور واقع شہرClu-Napoca میں عام فرد کی طرح نظر آئے۔ حافظ ایک 3 اسٹار ہوٹل وکٹوریا میں 10 دیگر شامیوں کے ساتھ قیام پذیر ہے۔حافظ الاسد کے علاوہ 110 ممالک کے 615 دیگر طلبہ بھی مقابلے میں شرکت کے واسطے’’کلو ناپوکا‘ شہر میں موجود ہیں۔ مقابلے میں ہر ٹیم زیادہ سے زیادہ 6 طلبہ پر مشتمل ہے جب کہ شام کی ٹیم میں 5 اضافی ارکان ہیں جو کہ طلبہ نہیں بلکہ وہ حافظ الاسد کے ذاتی محافظین ہیں۔ حافظ نے گزشتہ برس برازیل میں ریو ڈیجنیرو میں ہونے والے اسی مقابلے میں شرکت کی تھی۔تاہم رومانیہ کے اخبار Adeverul سے گفتگو میں خود کو کم عمری سے ریاضی کا خْوگر قرار دینے والا حافظ الاسد گزشتہ مقابلے کے 615 شرکاء میں 528 ویں پوزیشن حاصل کر سکا تھا۔ مذکورہ اخبار کے مطابق ریاضی کے اولمپک میں شریک کسی بھی عام طالب علم کی طرح پیش آنے والا حافظ دیگر طلبہ کے ساتھ سیلفی بنانے کا نشے کی حد تک شوقین ہے۔ حافظ کے ہاتھ میں موبائل اور ہونٹوں پر مسکراہٹ ہر دم موجود رہتی ہے۔