واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)ایران کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں تیل سپلائی روکنے کی دھمکیوں کے بعد امریکا نے تیل بردار جہازوں کے روٹس کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ملٹری ڈاٹ کام نامی پورٹل کے مطابق امریکی فوج ایران کی جانب سے بحری جہازوں بالخصوص تیل بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ مشرق وسطیٰ سے تیل کی بلا تعطل ترسیل
جاری رکھنے کے لیے امریکی فوج تیل بردار جہازوں کی گذرگاہوں کو سیکیورٹی مہیا کرے گی۔خیال رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے حال ہی میں دھمکی دی تھی کہ اگر عالمی منڈی میں ایرانی تیل کی برآمد روکنے کی کوشش کی گئی تو آبنائے ہرمز سے تیل بردار جہازوں کو گذرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ’بلومبرگ‘ کے مطابق پوری دنیا کے لیے سپلائی کردہ تیل کا 30 فی صد آبنائے ہرمز سے گذرتا ہے۔امریکی سینٹرل کمان کے ترجمان کیپٹن پیل اریان نے ویب سائٹ کو بھیجے ایک ای میل بیان میں کہا کہ ہم [امریکا اور اس کے اتحادی] بین الاقوامی قانون کے اندر رہتے ہوئے بین الاقوامی جہاز رانی اور تجارتی سامان کی مشرق وسطیٰ میں آمد وترسیل کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت خطے میں ہزاروں امریکی فوجی موجود ہیں جن میں 2200 میرین بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ ایران نے متعدد بار حالیہ دنوں میں آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ایران کی طرف سے یہ دھمکیاں امریکا کی تہران پرعاید کردہ پابندیوں کے بعد سامنے آئی ہیں۔ ان پابندیوں میں امریکی حکومت نے عالمی کمپنیوں کو تیل کی خرید وفروخت سے روک دیا ہے۔ ایران سے تیل خرید کرنے والی کمپنی بھی امریکی پابندیوں کی زد میں آ سکتی ہے۔