نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ ان کا ملک تیل کی منڈی میں سپلائی کے تحفظ کو بہتر انداز میں آگے بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ جاری بات چیت میں ایرانی تیل کے متبادل کی تلاش پر غور کر رہے ہیں۔امریکی وزارت خارجہ کے عہدیدار کی طرف سے یہ بیان
ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے۔ جب منگل کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو شمالی اوقیانوس کے فوجی اتحاد ’نیٹو‘ کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے برسلز پہنچے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ ایرانی تیل کی خریداری روکنے کے لیے ’نیٹو‘ ممالک پر دباؤ ڈالنے کے ساتھ اس کے متبادل تیل کی سپلائی پر بات کریں گے۔ابو ظہبی سے برسلز روانگی سے قبل مائیک پومپیو نے کہا کہ انہوں نے اماراتی حکام کے ساتھ بھی ایرانی تیل کے متبادل کی تلاش پر بات چیت کی ہے۔امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے وزیر خارجہ کے طیارے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی تیل کے متبادل کی تلاش کے حوالے سے امریکی حکام نے تین دن مسلسل سعودی عرب سے بات چیت کی ہے۔ادھر امریکی توانائی بورڈ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں خام تیل کی مقامی پیداوار میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ توانائی بورڈ کے مطابق 2019ء کے آخر تک امریکا 12 ملین بیرل تیل یومیہ تیار کرنے کی پوزیشن میں آ جائے گا۔