پیرس(انٹرنیشنل ڈیسک)فرانس کی ایک فوج داری عدالت نے گذشتہ برس ایک اسپتال میں 32 خواتین مریضوں کی آبرو ریزی کے جرم میں ایک مقامی ڈاکٹر کو دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سزا پانے والے 68 سالہ ڈاکٹر ٹییری ڈاساس وسطی فرانس کے علاقے ارگان سور سلوڈرمیں سابق سرکاری ڈاکٹر رہ چکے ہیں۔ ان پر انگلی اور طبی آلات کی مدد سے بتیس خواتین کے ریپ کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ملزم پر خواتین کے طبی معائنے کے دوران ان کی تصاویر بنا کر ان کی پرائیویسی میں
مداخلت کرنے کا بھی الزام عاید کیا گیا ہے۔عدالت نے چار خواتین کی طرف سے آبرو ریزی کے الزامات میں ملزم کو بری کردیا ہے۔ فرانسیسی پراسیکیوٹر جنرل نے ملزم کو 18 سال قید کی سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ ملزم نے خواتین کی اجازت کے بغیر ان کی تصاویر بنائیں۔ تین ہفتے تک جاری رہنے والے ٹرائل کے دوران ملزم نے ریپ کیالزام کی سختی سے تردید کی ہے۔ملزم کو دس سال قید کے ساتھ تا حیات طب کے پیشے پر پابندی اور مسلسل 10 سال تک علاقے سے باہر نہ جانے کی سزا دی گئی ہے۔