بغداد(این این آئی)عراق کے سابق صدر صدام حسین کی لاش کی ایک وڈیو منظر عام پر آ ئی ہے جس کے اصل ہونے یا نہ ہونے کی سرکاری سطح پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے تاہم سوشل میڈیا یر ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق صدام حسین کی لاش کہاں گئی یہ معمہ ابھی حل نہیں ہواہے لیکن سوشل میڈیا پر وائرل ایک وڈیو میں صدام حسین کی لا ش کو دکھایا گیا ہیجس میں ان کے عقیدت مند جسد خاکی کادیدار کر رہے ہیں۔
دسمبر 2006ء میں صدام حسین کوپھانسی دی گئی تھی ،بعد ازاں ان کے آبائی علاقے العوجہ میں دفن کردیا گیا اوراس پر باقاعدہ مقبرہ بھی تعمیر کرایا گیا ۔ہر سال 28 اپریل کو صدام حسین کی قبر پر زائرین کی بڑی تعداد جمع ہوتی ہے،یہ ان کی سالگرہ کا دن ہے اور اس روز وہاں آنے والوں میں اسکول کے بچے بھی شامل ہوتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق 16 اور17 اپریل کی درمیانی شب الحشد الشعبی نامی تنظیم نے ایک فضائی حملے میں صدام حسین کا مقبرہ مسمار کردیا ،یہ بھی اطلاعات ہیں کہ الحشد الشعبی کو اس علاقے کو داعش سے پاک کرنے کی ذمے داری سونپی گئی تھی۔ایک خیال یہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ ان کی بیٹی ہالا اپنے والد کی لاش کو وہاں سے اردن ساتھ لی گئی ہیں ،تاہم عراق کے ایک سرکاری عہدیدار نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے پر بتایا کہ صدام حسین کی بیٹی ہالا کبھی عراق واپس نہیں آئیں،یہ ہوسکتا ہے کہ سابق صدر کی لاش کو کسی خفیہ مقام پر منتقل کردیا گیا ہو لیکن یہ واضح نہیں کہ کس کی جانب سے یہ کام ہوا اورصدام حسین کی لاش کو کہاں منتقل کیا ۔دوسری طرف صدام حسین کے سابق گارڈ کی رائے ہے کہ سابق صد ر کی لاش مقبرے کیملبے میں دبی ہوئی ہے ۔واضح رہے کہ داعش نے صدام حسین کے والد حسین عابد الماجد کے مقبرے کو بھی ٹائم ڈیوائس کی مدد سے اڑا کر تباہ کر دیا تھا۔