استنبول(آئی این پی)ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ شامی عوام کو مستقبل کا عندیہ دینے والا واحد ملک ترکی ہے،ہم خطے میں چلی جانے والی چالوں کو ناکام بنا رہے ہیں، ہم ایک بار پھر اس چیز کا اعادہ کرتے ہیں کہ شام میں محفوظ علاقے کی تشکیل دیتے ہوئے شامی مہاجرین کی واپسی کو ممکن بنایا جانا چاہیے،اب شام میں بلا ترکی کے کوئی بھی قدم اٹھایا نہیں جا سکتا ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر استنبول اسکودار تحصیل میں پارٹی کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ ترک مسلح افواج کے عفرین میں شاخ زیتون آپریشن میں ابتک ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی تعداد 4 ہزار 163 تک ہو گئی ہے۔ جبکہ بیرون ملک سے پکڑتے ہوئے ترکی لائے جانے والے فیتو کے کارندوں کی تعداد 80 ہو گئی ہے، جو کہ عدالت کے سامنے اپنی غدارانہ کاروائیوں کا حساب دے رہے ہیں۔آزاد شامی فوج کے ترک مسلح افواج کے ہمراہ شام میں دہشت گردوں کے خلاف نبرد آزما ہونے پر زور دینے والے اردگان نے کہا کہ’ہم خطے میں چلی جانے والی چالوں کو ناکام بنا رہے ہیں’۔ ترکی کے علاوہ کوئی دوسرا ملک نہیں جس کو شامی عوام کے مستقبل سے کوئی سرو کار ہو، ہم ایک بار پھر اس چیز کا اعادہ کرتے ہیں کہ شام میں محفوظ علاقے کی تشکیل دیتے ہوئے شامی مہاجرین کی واپسی کو ممکن بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب شام میں بلا ترکی کے کوئی بھی قدم اٹھایا نہیں جا سکتا ، امریکہ کی قیادت میں برطانیہ اور فرانس کی اسد انتظامیہ کی کیمیائی تنصیبات کو ہدف بنانے والے تازہ حملے سے اس چیز کا ایک بار پھر مشاہدہ ہوا ہے کہ ایسا کام محض مرہم پٹی کرتے ہوئے نہیں کیا جا سکتا۔