جمعہ‬‮ ، 23 مئی‬‮‬‮ 2025 

افغان مہاجرین کی یورپ سے جبری واپسی غیر قانونی ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

datetime 6  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی)ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہاہے کہ یورپی ممالک سے ’غیر قانونی طور پر زبردستی واپس بھیجے گئے‘ پناہ کے مسترد شدہ افغان درخواست گزاروں کو جنگ زدہ ملک افغانستان میں تشدد، اغوا اور قتل جیسے خطرات کا سامنا ہے۔یورپی ممالک سے ’غیر قانونی طور پر زبردستی واپس بھیجے گئے‘ پناہ کے مسترد شدہ افغان درخواست گزاروں کو جنگ زدہ ملک

افغانستان میں تشدد، اغوا اور قتل جیسے خطرات کا سامنا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کے لیے سرگرم عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کہاکہ 2016 کے دوران یورپی ممالک نے ساڑھے نو ہزار ایسے افغان باشندوں کو ’زبردستی‘ واپس افغانستان بھیجا تھا، جن کی ان ممالک میں جمع کرائی گئی پناہ کی درخواستیں رد کر دی گئی تھیں۔ واپس افغانستان بھیج دیے جانے والے مہاجرین کی یہ تعداد اس سے ایک برس قبل، یعنی 2015 کے مقابلے میں قریب تین گنا زیادہ رہی تھی۔ایمنسٹی کے مطابق ان افغان باشندوں کی اکثریت ایسی تھی جن کی یورپ میں جمع کرائی گئی پناہ کی درخواستیں رد کر دی گئی تھیں، تاہم ایسے افغان شہری جو رضاکارانہ وطن واپسی کے یورپی پروگراموں کے تحت پیسے لے کر اپنی مرضی سے واپس افغانستان لوٹ گئے تھے، وہ بھی اس رپورٹ میں شمار کیے گئے ہیں۔یورپ میں سن 2015 میں بڑی تعداد میں پناہ کے متلاشی غیر ملکیوں کی آمد کے بعد سے یورپی سیاستدانوں کو مہاجرین کی تعداد کم کرنے کے لیے عوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ انسانی حقوق کے لیے سرگرم اس عالمی ادارے نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ یورپی حکومتیں پناہ کے متلاشی افراد کو زبردستی واپس انہی ممالک

بھیج رہی ہیں، جہاں سے یہ لوگ اپنی جانوں کو لاحق خطرات کی بنا پر ہجرت کر کے یورپ گئے تھے، ایسے اقدامات کر کے یورپی ممالک بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔یہ امر بھی اہم ہے کہ گزشتہ برس یورپ سے افغان پناہ گزینوں کے واپس بھیجے جانے میں بھی اضافہ ہوا اور اسی برس افغانستان میں طالبان اور داعش جیسی شدت پسند تنظیموں کے حملوں میں

مارے جانے والے عام افغان شہریوں کی تعداد میں بھی ماضی کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق سن 2016 کے دوران دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افغان شہریوں کی تعداد ساڑھے گیارہ ہزار سے بھی زائد رہی تھی اور ان میں بھی ایک تہائی تعداد بچوں کی تھی۔ افغان جنگ شروع ہونے کے سولہ برس بعد سن 2017 کے پہلے نصف حصے کے دوران

بھی افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ایمنسٹی نے اپنی اس رپورٹ میں یورپ سے جبری طور پر واپس افغانستان بھیجے گئے عورتوں اور بچوں سمیت اٹھارہ افغان شہریوں کے بیانات بھی شامل کیے ہیں۔ناروے سے جبرا وطن بھیجی جانے والی ایک افغان خاتون نے بتایا کہ ان کے خاندان کی وطن واپسی کے چند ماہ بعد ہی ان کے شوہر اغوا کر لیے گئے جنہیں

بعد ازاں قتل کر دیا گیا۔ اسی طرح ناروے سے ہی زبردستی واپس افغانستان بھیجا جانے والا ایک خاندان اکتوبر 2016 میں کابل میں شیعہ مسلمانوں کی مسجد پر کیے گئے حملے کے دوران زخمی ہو گیا تھا۔ زخمی ہونے والوں میں ایک دو سالہ بچہ بھی شامل تھا۔ایمنسٹی نے یورپی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ جب تک افغانستان کی سکیورٹی صورت حال مہاجرین کی ’باحفاظت اور باوقار واپسی‘ کے قابل نہیں ہو جاتی، تب تک افغان پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ روک دیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیوٹن


’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…